پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی 10 سال قید اور جرمانے کی سزا کیخلاف اپیل دائر
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد کی جانب سے سنائی گئی 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان نے ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے کیے تھے، جس کے بعد ہزاروں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا، 31 جولائی کو فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پی ٹی آئی رہنماؤں، جن میں زرتاج گل بھی شامل تھیں، انہیں ان حملوں میں ملوث ہونے پر 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب خان، سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اور دیگر پی ٹی آئی ارکانِ اسمبلی کو ان کی سزا کے بعد نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن کی نااہلی کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف کے عہدوں پر فائز عمر ایوب اور شبلی فراز کو بالترتیب ان کی نشستوں سے ہٹا دیا گیا۔
زرتاج گل نے سزا اور 10 لاکھ روپے کے جرمانے کے خلاف اپیل دائر کی، وہ پنجاب میں سزا کے خلاف اپیل کرنے والی پہلی پی ٹی آئی رہنما ہیں، جبکہ خیبر پختونخوا میں پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز کے حق میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے روک دیا تھا۔
بیرسٹر علی ظفر اور محمد حسین کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ میں فائل کی گئی اپیل میں زرتاج گل نے مؤقف اپنایا کہ ’میں اس مقدمے میں بے قصور ہوں‘۔
پیٹشن میں پی ٹی آئی رہنما نے عدالت سے درخواست کی کہ 10 سال قید اور جرمانے کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے، اپیل میں مزید کہا گیا کہ زرتاج گل کو بغیر کسی معقول جواز کے سزا سنائی گئی۔
زرتاج گل اس سے قبل عمران خان کی کابینہ میں 2022 تک وزیرِ مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، گزشتہ برس جون میں انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کی پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا تھا۔












لائیو ٹی وی