گلگت بلتستان میں اہم بجلی منصوبوں میں کرپشن اور بے قاعدگیوں پر ایک درجن افسران کو سزائیں
گلگت بلتستان (جی بی) حکومت کے فیصلے پر بجلی کے اہم منصوبوں میں ہونے والی کرپشن اور بے قاعدگیوں کے الزامات ثابت ہونے پر ایک درجن افسران کو سزائیں دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق معائنہ کمیشن کی تحقیقات کے بعد انکوئری اور نظم و ضبط کی کارروائی مکمل ہونے پر سزاؤں کا تعین کر کے حتمی منظوری کے لیے فائل وزیر اعلیٰ جی بی کو بھجوا دی گئی تھی، جہاں سے گزشتہ ہفتے فائل پر فیصلہ دینے کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سزا پانے والوں میں چیف انجینئر کے علاؤہ متعدد ایگزیکٹیو انجنئیرز، انجینرز اور سب انجینیرز شامل ہیں، جب کہ 3 انجینیرز جو ایس ڈی او کے طور پر کام کر رہے تھے، ان کی دوبارہ انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔
حکم نامے میں 20 سے زائد افسران کو الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔
نوٹفیکیشن کے مطابق اکثر افسران کی 2 گریڈ تنزلی اور 3 سے 5 سال تک انکریمنٹ روک دینے کی سزائیں دی گئی ہیں، جب کہ بعض کے 5 سے 6 سال کے انکریمنٹ روک دینے کا فیصلہ جاری کردیا گیا ہے ۔
سزا پانے والے افسران میں غلام مرتضیٰ، محمد عقیل، زیب عالم ، زاہد حسین، حبیب اللہ، شیر دل، اخلاق حسین، نئیر حسین اور محمد سلیم شامل ہیں۔
اسی طرح علی رہبر ،رحیم اللہ اور عبد المجید جو کہ ایس ڈی او کے خدمات انجام دے رہے تھے، ان کی دوبارہ انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سزا پانے والے افسران سول اور الیکٹرانک انجینئرنگ ہیں، جو گریڈ 17 سے گریڈ 19 تک کے عہدوں پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سزائیں پانے والے افسران کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری مشتاق احمد کے سامنے ذاتی حیثیت میں کیس کی سماعت بھی ہوئی تھی۔












لائیو ٹی وی