پاکستان اسپورٹس بورڈ نے صدر ہاکی فیڈریشن طارق بگٹی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر طارق بگٹی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا اور انہیں 7 روز میں اہم سوالات کا تسلی بخش جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے صدر ہاکی فیڈریشن طارق بگٹی کو بھیجے گئے شوکاز نوٹس میں 7 روز میں اہم سوالات کا تسلی بخش جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
7 روز میں جواب نہیں دیا تو ہاکی فیڈریشن کا معاملہ وزیراعظم کو بھیج دیا جائے گا۔
ہاکی فیڈریشن کے صدر کو بھیجے گئے شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ اپنی تقرری سے آج تک ہونے والی بے ضابطگیوں کے باعث طارق بگٹی ہاکی فیڈریشن کے ایک ناکام صدر ثابت ہوئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم نے طارق بگٹی کو ایڈہاک بنیادوں پی ایچ ایف کا صدر نامزد کیا تھا، پی ایچ ایف کے ایڈہاک صدر کی حیثیت سے طارق بگٹی کا کام پی ایس بی کے قوانین کے تحت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانا تھا۔
شوکاز نوٹس کے مطابق طارق بگٹی کی تقری فیڈریشن کے سابق صدر برگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر کے استعفی کے باعث کیا گیا تھا، طارق بگٹی کی تقرری کے نوٹیفیکشن میں آزادانہ انتخابات کی شق میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی تھی۔
مزید کہا گیا کہ ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود طارق بگٹی نے انتخابات کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی، طارق بگٹی نے اپنی تقرری کی شرائط اور سرپرست اعلیٰ وزیراعظم کی طرف سے کئے گئے اعتماد کی خلاف ورزی کی۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مطابق طارق بگٹی کو صدر کی حیثیت سے ہاکی فیڈریشن کے معاملات چلانے کے لئے اب تک 119.667 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔
ہاکی فیڈریشن آپریشنل اکاؤنٹس کے مطلوبہ تصدیق شدہ بینک اسٹیٹمنٹ جمع کرانے میں ناکام رہا ہے، ہاکی فیڈریشن کی جانب سے جمع کرایا گیا واحد آڈٹ اسٹیٹمنٹ اپنے دعووں سے متصادم اور ناقابل قبول ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ پی ایچ ایف کو گرانٹ دینے کے باوجود کھلاڑی بیومیہ الاؤنسز کا مطالبہ کررہے ہیں، پی ایچ ایف نے ایک غیر مجاز بینک اکاؤنٹ نمبر آپریٹ کیا ہے، پی ایس بی نے غیر مجاز اکاؤنٹ کی باضابطہ انکوائری کرکے 30 جنوری 2025 کو رپورٹ طارق بگٹی کو دی تھی ۔
پی ایس بی نے رپورٹ کے مطابق کاروائی کرنے کی ہدایت بھی کی تھی تاہم پی ایچ ایف کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی جب کہ پی ایس بی نے 18 جولائی 2025 کے خط کے ذریعے پی ایچ ایف سے ایک بار پھر ضابطہ کے تحت اخراجات کی تفصیل مانگی تھی۔
پی ایس بی نے تمام آپریشنل اکاؤنٹس کے بینک سٹیٹمنٹ، صدر اور سیکرٹری جنرل کی جانب سے گزشتہ 6 ماہ کے دوران کیے گئے غیر ملکی دوروں کا مکمل ریکارڈ مانگا تھا۔













لائیو ٹی وی