غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں مزید 89 فلسطینی شہید
غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں مزید 89 فلسطینی شہید اور 513 زخمی ہوگئے، شہدا کی مجموعی تعداد 61500 سے بڑھ گئی، بھوک سے مزید پانچ فلسطینی شہید ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 89 فلسطینی شہید اور 513 زخمی ہوئے ہیں، جن میں 31 امداد کے متلاشی شہری بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مزید پانچ فلسطینی، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں، محاصرے کے باعث بھوک سے شہید ہوگئے، جس سے بھوک سے ہونے والی اموات کی کل تعداد 227 ہو گئی ہے، جن میں 103 بچے شامل ہیں۔
وزارت صحت نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ پچھلے اسرائیلی حملوں کے ملبے سے مزید 11 لاشیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔
وزارت صحت نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک 61599 فلسطینی شہید اور 154088 زخمی ہو چکے ہیں۔
بیان کے مطابق، 27 مئی سے، جب اسرائیل نے امریکی تنظیم، غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف ) کے ذریعے امداد کی تقسیم کا نیا طریقہ کار متعارف کرایا، تب سے اب تک 1838 امداد کے متلاشی شہید اور 13409 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ شہر پر اسرائیلی بمباری میں شدت آرہی ہے، محکمہ شہری دفاع
غزہ کے سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے کہا ہے کہ غزہ شہر پر اسرائیلی فضائی حملے مسلسل تیسرے روز تیز ہو رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بسال نے کہا کہ’ تیسرے دن مسلسل، اسرائیلی قابض افواج اپنی بمباری میں شدت لا رہی ہیں۔’
انہوں نے مزید کہاکہ’ اسرائیلی قابض افواج اس علاقے میں ہر قسم کے ہتھیار استعمال کر رہی ہیں، بم، ڈرونز اور ایسے انتہائی دھماکا خیز ہتھیار جو گھروں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلاتے ہیں۔’
خیال رہے کہ چار دن قبل اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کا منصوبہ منظور کیا تھا، اس کے بعد سے حملوں میں شدت آگئی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس آپریشن کے لیے کوئی واضح ٹائم فریم نہیں دیا، لیکن اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یہ ’ کافی جلد’ ہو گا۔












لائیو ٹی وی