• KHI: Clear 17.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C
  • KHI: Clear 17.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C

پیوٹن یوکرین جنگ پر معاہدے کیلئےتیار ہیں، ٹرمپ

شائع August 14, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین پر اپنی جنگ کے حوالے سے معاہدہ کرلیں گے اور روس کے خلاف پابندیوں کی دھمکی نے ممکنہ طور پر ماسکو کے ملاقات کی خواہش ظاہر کرنے کے فیصلے میں کردار ادا کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ فوری جنگ بندی ممکن ہو پائے گی، لیکن انہوں نے امن معاہدے میں ثالثی کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

خیال رہے کہ ٹرمپ کی پیوٹن سے کل الاسکا میں ملاقات طے ہے۔

ٹرمپ نے فاکس نیوز ریڈیو کے پروگرام ’دی برائن کل میڈ شو‘ میں انٹرویو کے دوران کہا کہ’ میرے خیال میں اب وہ ( پیوٹن) معاہدے کرنے پر قائل ہوچکے ہیں۔’

ٹرمپ نے فاکس کے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ ان کے ذہن میں پیوٹن اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی کے ساتھ آئندہ ملاقات کے لیے تین مقامات ہیں، اگرچہ انہوں نے واضح کیا کہ دوسری ملاقات کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ الاسکا میں ہی سہ فریقی سربراہی اجلاس منعقد کرنا سب سے آسان راستہ ہو گا۔

ٹرمپ نے کہا کہ’ اس ملاقات کے بعد، حالات کے مطابق، میں صدر زیلینسکی کو فون کروں گا اور کہوں گا کہ آئیں، جہاں بھی ہم ملاقات کرنے والے ہیں۔’

انہوں نے کہا کہ دوسری ملاقات میں، جس میں ٹرمپ، پیوٹن اور زیلینسکی شامل ہوں گے، سرحدی معاملات پر زیادہ تفصیل سے بات ہو گی۔ زیلینسکی اس بات پر سخت مؤقف رکھتے ہیں کہ روسی افواج کے قبضے والے علاقے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ’ دوسری ملاقات بہت، بہت اہم ہو گی، کیونکہ یہ وہ ملاقات ہو گی جس میں معاہدہ کیا جائے گا۔ ’

انہوں نے مزید کہا کہ’ لیکن اس ملاقات میں زمینوں، سرحدوں وغیرہ کے حوالے سے لین دین ہو گا۔ دوسری ملاقات بہت، بہت، بہت اہم ہو گی۔ یہ ملاقات ایک شطرنج کے کھیل کی طرح دوسری ملاقات کو سیٹ کرے گی، لیکن 25 فیصد امکان ہے کہ یہ ملاقات کامیاب نہ ہو۔’

انہوں نے کہا کہ معاہدہ کرنا پیوٹن اور زیلینسکی پر منحصر ہو گا۔

ٹرمپ نے کہا کہ’ میں ان کا معاہدہ نہیں کرنے جا رہا۔ میں چاہوں گا کہ وہ خود معاہدہ کریں۔’

قبل ازیں، ٹرمپ کے ساتھ آنے والی ملاقات کی تیاریوں کے حوالے سے آج پیوٹن نے اپنے اعلیٰ ترین وزیروں اور سیکیورٹی حکام سے بات کی، یہ ایک ایسی ملاقات ہوگی جو دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپ کی سب سے بڑی جنگ کے اختتامی منظرنامے کو تشکیل دے سکتی ہے۔

ٹی وی پر نشر کیے گئے تبصروں میں پیوٹن نے کہا کہ امریکا ’ میرے خیال میں کافی فعال اور مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے کہ لڑائی روکی جائے، بحران ختم کیا جائے اور ایسے معاہدے کیے جائیں جو اس تنازع میں شامل تمام فریقین کے لیے دلچسپی کے حامل ہوں۔’

پیوٹن کے تبصروں سے عندیہ ملا کہ روس سلامتی کے وسیع تر معاملات پر بات چیت میں جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔

ایک مشرقی یورپی اعلیٰ اہلکار، جنہوں نے حساس معاملات پر بات کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط رکھی، نے کہا کہ پیوٹن کوشش کریں گے کہ ٹرمپ کو یوکرین کے مسئلے سے ہٹا کر جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول یا کاروباری معاملات پر ممکنہ پیش رفت کا لالچ دیں۔

اہلکار نے کہا کہ’ ہمیں امید ہے کہ ٹرمپ روسیوں کے جھانسے میں نہیں آئیں گے؛ وہ ان تمام خطرناک چیزوں کو سمجھتے ہیں۔’

انہوں نے مزید کہا کہ روس کا واحد مقصد نئی پابندیاں روکنا اور موجودہ پابندیاں ختم کرانا ہے۔

روس اس وقت یوکرین کے تقریباً پانچویں حصے پر قابض ہے، اور زیلینسکی اور یورپی رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ کوئی بھی معاہدہ ان قبضوں کو قانونی حیثیت دے سکتا ہے، جس سے پیوٹن کو 11 سالہ کوششوں کا ثمر مل جائے گا اور وہ یورپ میں مزید آگے بڑھنے کی حوصلہ افزائی پائیں گے۔

ایک یورپی یونین کے سفارتکار نے کہا کہ’ یہ دیکھنا خوفناک ہو گا کہ آنے والے چند گھنٹوں میں یہ سب کیسے آگے بڑھتا ہے۔ کل ٹرمپ کی یورپ کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی تھی، لیکن وہ کل کی بات تھی۔’

یورپی رہنماؤں نے کہا کہ بدھ کے روز یورپی رہنماؤں اور زیلینسکی کے ساتھ ایک آخری ورچوئل میٹنگ میں ٹرمپ نے یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانتوں میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی، اگرچہ انہوں نے اس کے بعد اس کا عوامی طور پر ذکر نہیں کیا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025