کراچی میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش، سلسلہ کل تک جانے رہنے کی پیش گوئی
کراچی میں مون سون کے طوفانی اسپیل کے بعد دوسرے روز بھی مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ دن بھر جاری رہا جب کہ محکمہ موسمیات نے شہر میں آج اور کل مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی سڑکوں سے گزشتہ روز ہونے والی بارش کا جمع پانی نکال دیا گیا تھا، تاہم جیٹ لائن، عیسیٰ نگری اور لیاقت آباد مارکیٹ میں پانی کی نکاسی تاحال نہیں ہوسکی جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کراچی کے علاقوں محمود آباد، شاہ فیصل کالونی اور دیگر علاقوں میں تیز بارش ہوئی، اس کے علاوہ صدر، ایم اے جناح روڈ، فریئر ہال میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
اسی طرح، جناح ہسپتال، کالا پل، پی ای سی ایچ ایس، نرسری، شارع فیصل، گلشن اقبال، کورنگی اور ڈیفنس کے اطراف میں بھی بارش وقفے وقفے سے جاری ہے۔
مختلف حادثات میں اموات 15 تک جا پہنچیں
کراچی میں بارش کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی تعداد 15 ہوگئی، گلستان جوہر میں گھر کی دیوار گرنے سے 4، شاہ فیصل کالونی میں کرنٹ لگنے سے 2 نوجوان جاں بحق ہوگئے۔
ڈیفنس اور شارع فیصل پر بارش کے پانی میں کرنٹ نے 2 افراد کی جان لے لی، اورنگی ٹاؤن میں بچہ جاں بحق ہوا، گرومندر کے علاقے میں نالے میں ڈوبنے والے شخص کی لاش نکال لی گئی۔
بجلی اور انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل
کئی علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل رہی، صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر صوبائی انتظامیہ نے آج شہر میں عام تعطیل کا اعلان کیا۔
دوسری جانب، شہر کے کئی علاقوں میں شہری تاحال بجلی سے محروم ہیں، گلستان جوہر بلاک 7، 18،13،8، گلشن اقبال کے متعدد بلاکس، کورنگی، محمودآباد، اخترکالونی، منظورکالونی، ڈیفنس ویو، ملیر عالمگیر سوسائٹی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی بجلی معطل ہے۔
تاہم، کے الیکٹرک نے مختلف علاقوں میں بجلی بحال کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان عمران رانا نے کہا کہ جیسے ہی فیلڈ ٹیموں سے حفاظتی کلیئرنس ملے گی اور جمع شدہ بارش کا پانی کم ہوگا، متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
شہریوں نے کے الیکٹرک کے بجلی بحالی کے دعووں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
لوگ گھروں سے نکلنے سے گریز کریں، میئر کراچی
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ اس دوران تیز بارش شروع ہو گئی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ روز 4 سے 5 گھنٹے تک بارش جاری رہی، اور کراچی میں 245 ملی میٹر بارش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں 40 ملی میٹر سے زائد بارش ہو جائے تو نالے اس پانی کی نکاسی کر سکتے ہیں، مرتضٰی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ بارش میں شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا، بارش کے بعد تنقید اور لفظی گولہ باری شروع ہوئی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں میئر کراچی کا کہنا ہے کہ لوگوں سے گزارش ہے کہ نقل و حرکت سے گریز کریں، اگر بارش شروع ہوجائے تو اپنے گھروں اور دفاتر میں موجود رہیں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہریوں سے شہید ملت روڈ استعمال کرنے سے گریز کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہاں فی الحال نکاسی کا کام جاری ہے، شہری متبادل سڑک استعمال کرلیں۔
کراچی میں بارش تھمے کئی گھنٹے بیت گئے لیکن بیشتر سڑکوں سے اب تک پانی نہیں نکالا جاسکا۔
ایوان صدر روڈ، ضیاالدین احمد روڈ سمیت ریڈ زون میں گرومندر، نمائش، ایم اے جناح روڈ، سندھ اسمبلی، ڈرگ روڈ انڈر پاس، ملیر ہالٹ سے ماڈل کالونی جانے والی جناح ایونیو اور اردو بازار سمیت کئی مقامات پر اب بھی برسات کا پانی جمع ہے۔
کورنگی صنعتی ایریا، شاہراہ فیصل اور دیگر شاہراہوں پر شہری اپنی گاڑیاں چھوڑ کر چلے گئے تاہم شاہراہ فیصل اور لیاقت آباد سمیت متعدد سڑکوں سے پانی نکال دیا گیا۔
گزشتہ روز مرکزی شاہراہوں پر موجود پانی کی وجہ سے شدید ٹریفک جام بھی ہوا، جس کے باعث دفاتر اور کاموں پر جانے والے شہری رل کر رہ گئے۔
بارش کے بعد شہر کی خستہ حال سڑکیں بھی تباہ ہوگئیں، نیو ٹاؤن میں سڑکوں پر گڑھے پڑنے سے گاڑیاں دھنس گئیں، شہر کی بیشتر شاہراہوں پر گزشتہ روز بارش کے باعث بند ہونے والی گاڑی اور موٹرسائیکلیں تاحال موجود ہیں۔
دریں اثنا، گزشتہ روز کراچی کے مختلف علاقوں میں پاک فوج اور سندھ رینجرز کے اہلکار شہریوں کی مدد کے لیے اہم شاہراہوں پر موجود رہے۔
پاک فوج اور سندھ رینجرز کے اہلکار رات گئے ٹریفک بحال کرنے میں مصروف رہے، اہلکاروں کی جانب سے خراب گاڑیوں کو کنارے پر کردیا گیا، مکینیکل ٹیم کے ساتھ خراب گاڑیوں کو ٹھیک کیا گیا۔















لائیو ٹی وی