• KHI: Clear 20.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.8°C
  • ISB: Cloudy 11.5°C
  • KHI: Clear 20.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.8°C
  • ISB: Cloudy 11.5°C

یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش سے 11 ہزار ملازمتیں خطرے میں پڑ گئیں

شائع August 26, 2025
حکام کے مطابق سبسڈیز کے خاتمے کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز کو آپریشنل خسارے کا سامنا کرنا پڑا — فائل فوٹو: اے ایف پی
حکام کے مطابق سبسڈیز کے خاتمے کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز کو آپریشنل خسارے کا سامنا کرنا پڑا — فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حکومت یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کی بندش کے بعد ملازمین اور وینڈرز کو بقایاجات کی مد میں 27 ارب روپے کی ادائیگی 2 مراحل میں یقینی بنائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر محمد فاروق ستار کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کو بتایا گیا کہ یو ایس سی کی بندش کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، تاہم تقریباً 11 ہزار کارکنوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، کمیٹی نے ملازمین اور وینڈرز کو واجب الادا بقایاجات کی تفصیل طلب کی جو نجکاری کمیشن کو آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ جب تک سبسڈیز فراہم کی جاتی رہیں، یو ایس سی منافع بخش رہی لیکن ان سبسڈیز کے خاتمے کے بعد اسے آپریشنل خسارے کا سامنا کرنا پڑا، اراکین کمیٹی نے یو ایس سی کی نجکاری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کے باوجود بندش کے عمل کو جاری رکھنا نہایت تشویشناک ہے۔

جواب میں نجکاری کمیشن کے سیکریٹری نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے لیے جانچ پڑتال کا عمل شروع ہو چکا اور کئی کاروباری ادارے اس میں دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کا عمل 2025 کی آخری سہ ماہی تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

حکومت نے ملازمین اور وینڈرز کو بقایاجات کی مد میں 27 ارب روپے کی ادائیگی کا وعدہ کیا، کمیٹی نے ہدایت کی کہ اس عمل کو شفافیت کے ساتھ مکمل کیا جائے اور نجکاری بورڈ کے اراکین کی فہرست آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے۔

ملک میں جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا، کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ بجلی کی کمی نہیں، لیکن ’لوڈ مینجمنٹ‘ کی جا رہی ہے، ایسے فیڈرز جہاں بجلی چوری یا لائن لاسز زیادہ ہیں، وہاں لوڈ مینجمنٹ نافذ کی جاتی ہے۔

کمیٹی نے تجویز دی کہ پورے فیڈر پر لوڈشیڈنگ کرنے کے بجائے صرف ان علاقوں یا صارفین کی بجلی منقطع کی جائے جو چوری یا زیادہ نقصانات کے ذمہ دار پائے جائیں۔

مزید برآں، کمیٹی نے سفارش کی کہ وزیرِ توانائی قومی اسمبلی کے اراکین کے ساتھ علاقائی اجلاس منعقد کریں، تاکہ ان کے حلقوں کے عوامی مسائل کو حل کیا جا سکے اور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

پاکستان انجینئرنگ کمپنی (پی ای سی او) پر دی گئی بریفنگ کے بعد کمیٹی نے حکومت کو ہدایت کی کہ کمپنی کے مسائل حل کیے جائیں۔

قائمہ کمیٹی نے مشورہ دیا کہ سب سے پہلے پی ای سی او کی بحالی پر توجہ دی جائے، اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو نجکاری پر غور کیا جائے، کمیٹی نے سابق منیجنگ ڈائریکٹر میراج انیس عارف کے دور میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم بھی دیا اور اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025