سندھ میں سیلاب سے ساڑھے 16 لاکھ لوگ متاثر ہوسکتے ہیں، شرجیل میمن

شائع August 30, 2025
شرجیل نے زور دیا کہ یہ چیلنج دراصل موسمیاتی تبدیلی ہے، سب کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی — فوٹو: ڈان نیوز
شرجیل نے زور دیا کہ یہ چیلنج دراصل موسمیاتی تبدیلی ہے، سب کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی — فوٹو: ڈان نیوز

سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سیلاب کا پانی پنجاب سے سندھ میں 2 یا 3 ستمبر کی رات داخل ہونے کی توقع ہے۔

کراچی میں میڈیا بریفنگ کے دوران شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ تمام محکمے، بشمول پی ڈی ایم اے، سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار اور الرٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے تقریباً 16 لاکھ 50 ہزار افراد متاثر ہو سکتے ہیں، جن میں ایک ہزار 657 دیہات، 167 یونین کونسلیں اور 2 لاکھ 73 ہزار خاندان شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دریاؤں کے کنارے کل 15 اضلاع واقع ہیں، 551 ریلیف کیمپس کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں انہیں فعال کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے کسی بھی علاقے میں سیلاب سے متعلق مسائل کا سامنا کرنے والے لوگ درج ذیل نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں، جو 24/7 فعال رہیں گے۔

021-99222967، 021-99222758، 021-99222902، 021-99222759

انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کے پاس 192 ریسکیو کشتیاں، 565 نجی کشتیاں اور 36 موبائل ہیلتھ یونٹس موجود ہیں۔

گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح کے بارے میں بتاتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ یہ یومیہ معمول کی سطح پر ہیں، آپ کو فطرت کے ساتھ جینے کی عادت ڈالنی ہوگی، اور زور دیا کہ دریا کے کناروں پر غیر قانونی تعمیرات نہیں ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی علاقہ خشک ہوتا ہے تو لوگ بلاوجہ وہاں چلے جاتے ہیں، پنجاب میں بھی پانی کے اصل راستے میں تبدیلی آج نہیں آئی، بلکہ دہائیوں سے آتی رہی ہے۔

صوبائی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ چیلنج دراصل موسمیاتی تبدیلی ہے، جس کے لیے سب کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی۔

انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ سندھ حکومت کے قائم کردہ کنٹرول روم سے رابطہ کریں تاکہ پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے سے سیلاب کی تازہ ترین صورتحال حاصل کرسکیں۔

دوسری جانب سندھ کے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے صوبائی فلڈ کنٹرول روم کا دورہ کیا، جہاں انہیں حکام نے صورتحال پر بریفنگ دی۔

چیف سیکریٹری کو بتایا گیا کہ سیلابی ریلہ 3 ستمبر کو گڈو بیراج کے مقام سے گزرے گا۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پی ڈی ایم اے نے 9 ہزار 950 فرسٹ ایڈ کٹس اور 68 ہسپتالوں کے خیمے تیار کرلیے ہیں، جب کہ محکمہ صحت نے ادویات کی تقسیم میں تیزی لائی ہے، جن میں سانپ کے کاٹنے سے بچاؤ کی دوائیں بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025