اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام سے تنہا نمٹے گا، نتن یاہو

اقوام متحدہ: اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو نے منگل کے روز کہا ہے کہ اسرائیل تنہا ایران کو ایٹمی بم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ایران کے نئے رہنما کے بارے میں نرم الفاظ استعمال کرنے پر عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل، ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دے گا اگر اسرائیل کو اکیلے کھڑے ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے تو اسرائیل تنہا کھڑا ہو گا انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں اور وزراء کو نرم زبان میں سنگین وارننگ دی۔
انہوں نے ماضی میں کئے جانے والے دہشتگرد حملوں کا تعلق ایران کے نئے معتدل مزاج صدر حسن روحانی سے جوڑا جن کا اب مؤقف ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کیلئے ہے۔
' اے کاش کہ میں روحانی پر یقین رکھ سکتا، لیکن یہ ممکن نہیں،' نتن یاہو نے کہا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایران بین الاقوامی برادری کے سراغ لگانے سے قبل ہی تیزی سے ایٹمی بم بنانے کی پوزیشن میں آگے بڑھنا چاہتا ہے اور اس وقت عالمی برادری اسے روکنے کیلئے بہت معمولی اقدامات کرسکے گی۔
نتن یاہو نے مذید کہا کہ ایٹم بموں سے لیس ایران، شمالی کوریا سے ذیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خطرے کے لحاظ سے ایٹمی ایران کوریا سے بھی سبقت لے جائے گا۔
ایک ایرانی سفارتکار نے کہا کہ ایران نیوکلیائی ہتھیار کی خواہش نہیں رکھتا۔