• KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک فیز ٹو پر کام کا فیصلہ، 8.5 ارب ڈالر کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

شائع September 4, 2025 اپ ڈیٹ September 5, 2025
—  فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی
—  فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہبازشریف نے بیجنگ میں چینی ہم منصب لی چیانگ سے ملاقات کی جس میں سی پیک فیز ٹو اور 5 نئے کوریڈورز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ گوادر بندرگاہ جلد از جلد فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، پاکستان اور چین کے درمیان 8.5 ارب ڈالر کی مفاہمتی یادداشتوں ( ایم او یو ز) اور معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے جمعرات کے روز ملاقات میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے دوسرے مرحلے پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، اس ملاقات کو وزیر اعظم نے ’ انتہائی نتیجہ خیز’ قرار دیا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے مشترکہ شراکت داروں کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدوں کی مالیت ڈیڑھ ارب ڈالر ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک کے کاروباری رہنماؤں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے جن کی مالیت 7 ارب ڈالر ہے یوں مجموعی طور پر آج دستخط ہونے والے مشترکہ منصوبوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی مالیت 8 ارب 50 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ اسٹریٹجک شراکت داری ہے جس کا دائرہ تجارت، توانائی، دفاع اور بنیادی ڈھانچے سمیت کئی شعبوں تک پھیلا ہوا ہے۔ وزیر اعظم شہباز چین کے چھ روزہ دورے پر تھے جہاں انہوں نے 31 اگست سے یکم ستمبر تک ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) سمٹ میں شرکت کی۔

پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی جانب سے بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق، ’ دونوں فریقین نے اپ گریڈ شدہ سی پیک 2.0 کے اگلے مرحلے پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا، جس میں پانچ نئے راہداری منصوبے شامل ہیں۔’

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور عوامی جمہوریہ چین کے پریمیئر لی چیانگ کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے بعد چینی وزیراعظم کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے اعزاز میں ایک پروقار ظہرانہ بھی دیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا جب کہ وزیراعظم نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

دونوں رہنماؤں نے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان 2 ستمبر 2025 کو ہونے والی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے کی روشنی میں پاک چین ہمہ موسمی تزویراتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر مشترکہ ایکشن پلان 29-2024 پر دستخط کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری اصلاحاتی اقدامات کے مثبت نتائج چین کی بھرپور حمایت کے باعث ممکن ہو سکے ہیں، انہوں نے جلد ہی چینی کیپٹل مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کی فراہمی کے پاکستان کے ارادے کا بھی اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی اہم شراکت کو اجاگر کیا جب کہ قراقرم ہائی وے اور ایم ایل ون کو دوبارہ ترتیب دینے اور گوادر پورٹ کی آپریشنلائزیشن کے جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔

بزنس ٹو بزنس تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے چینی وزیر اعظم کو بیجنگ میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بارے میں بتایا جس میں 300 سے زائد پاکستانی کمپنیاں اور 500 چینی کمپنیاں شریک ہو رہی ہیں۔

انہوں نے زراعت، کان کنی و معدنیات، ٹیکسٹائل، صنعتی شعبے اور آئی ٹی کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعاون کے لیے ترجیحی شعبے قرار دیا۔

وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کے عالمی گورننس انیشی ایٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو،گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو سمیت کثیرالجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے صدر شی جن پنگ کے تاریخی اقدامات کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ اگلے سال پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔

علاوہ ازیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں جیسا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے فیز 2 کی ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، میڈیا اور زراعت، میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے 8.4 ارب ڈالر مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے شرکت کی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025