• KHI: Partly Cloudy 25.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 15.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 25.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 15.6°C

فلسطینی عوام سیاہ فام جنوبی افریقی باشندوں سے بھی بد تر جبر سہہ رہے ہیں، منڈلا منڈیلا

شائع September 4, 2025
منڈلا منڈیلا 10 جنوبی افریقی کارکنوں میں شامل ہیں، جو گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہوں گے۔
—فوٹو: رائٹرز
منڈلا منڈیلا 10 جنوبی افریقی کارکنوں میں شامل ہیں، جو گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہوں گے۔ —فوٹو: رائٹرز

نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ فلسطینی اس سے بھی بدتر جبر کا شکار ہیں، جو سیاہ فام جنوبی افریقیوں کو نسل پرستی (اپارتھائیڈ) کے دور میں سہنا پڑا تھا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے بات کرتے ہوئے 51 سالہ منڈلا منڈیلا نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگ جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا دورہ کر چکے ہیں، ایک ہی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ فلسطینی اُس نسل پرستی سے بھی زیادہ بدتر صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں جس کا ہم نے کبھی سامنا کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنی چاہیے، بالکل اسی طرح جیسے وہ ہمارے ساتھ کھڑی تھی۔

منڈلا منڈیلا نے یہ بیان اس وقت دیا، جب وہ تیونس کے لیے پرواز پر سوار ہونے کی تیاری کر رہے تھے تاکہ گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہو سکیں، جس کا مقصد غزہ کے لیے خوراک اور انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانا ہے۔

وہ 10 جنوبی افریقی کارکنوں میں شامل ہیں، جو اس فلوٹیلا کے ساتھ جا رہے ہیں، جس میں درجنوں کشتیاں اور 44 ممالک کے سیکڑوں افراد شامل ہیں، جن میں سویڈن کی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی موجود ہیں۔

جنوبی افریقہ کی افریقی نیشنل کانگریس نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کا یہ مشن ہماری اپنی آزادی کی جدوجہد کی بازگشت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025