چناب اور ستلج نے جلال پور پیر والا میں تباہی مچا دی، سیکڑوں بستیاں متاثر، پانی شہر میں داخل ہونے کا خدشہ

شائع September 8, 2025
ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے میں دریائے چناب کا سیلابی ریلہ دوبارہ ملتان کا رخ کرےگا — فوٹو: رائٹرز
ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے میں دریائے چناب کا سیلابی ریلہ دوبارہ ملتان کا رخ کرےگا — فوٹو: رائٹرز
سیلاب سےمتاثرہ تمام افراد کے انخلا کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رہےگا، کمشنر ملتان — فوٹو: رائٹرز
سیلاب سےمتاثرہ تمام افراد کے انخلا کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رہےگا، کمشنر ملتان — فوٹو: رائٹرز

دریائے چناب اور دریائے ستلج نے تحصیل جلال پور پیر والا میں تباہی مچا دی، سیلاب سے سیکڑوں بستیاں متاثر ہوئی ہیں اور پانی شہر میں داخل ہونےکا خدشہ ہے، شہر خالی کرانے کے لیے مساجد سے اعلانات کیےگئے، پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ملتان کی تحصیل جلال پور پیروالا میں رات بھر جاری رہنے والا آپریشن اب بھی جاری ہے جبکہ انتظامیہ، ریسکیو ٹیمیں، پولیس، سول ڈیفنس اور دیگر ادارے سرگرم عمل ہیں۔

ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریائے چناب اور دریائےستلج نے تحصیل جلال پور پیر والہ میں تباہی مچا دی، سیلاب سے سیکڑوں بستیاں متاثر ہوئی ہیں اور پانی شہر میں داخل ہونےکا خدشہ ہے، شہر خالی کرانے کے لیے مساجد سے اعلانات کیےگئے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے میں دریائے چناب کا سیلاب دوبارہ ملتان کا رخ کرےگا، ہیڈ محمد والہ پر اس وقت پانی معمول کے مطابق ہے، حفاظتی بندوں پر پانی کے دباؤ میں کمی واقع ہوئی ہے، بندوں کےاطراف متعدد بستیوں میں پانی موجود ہے۔

دوسری جانب دریائے راوی میں کبیروالا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اس وقت کبیروالا سے ایک لاکھ 35ہزارکیوسک کاریلا گزر رہا ہے ۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ بستیوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، دوسرے ریلے کے پیش نظر حفاظتی بندوں کی کڑی نگرانی جاری ہے۔

کمشنر عامر کریم خان کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ تمام افراد کے انخلا کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز براہِ راست آن لائن مانیٹرنگ کر رہی ہیں، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، مشکل وقت ہے، سب ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، ریسکیو آپریشن آخری متاثرہ شخص کے بچانے تک جاری رہے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ جلالپور پیر والا میں پی ڈی ایم اے، ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ موقع پر موجود ہیں، تقریباً 2 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جلالپور پیروالا، ملتان میں ریسکیو آپریشن مکمل انخلا تک جاری رہے گا، آپریشنز کو تھرمل امیجنگ ڈرونز کے ذریعے باریک بینی سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

جھنگ میں 304 دیہات متاثر، 3 لاکھ 87 ہزار افراد کی نقل مکانی

ادھر جھنگ میں ہیڈ تریموں پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے باعث متعدد علاقے پانی کی لپیٹ میں آگئے، ضلع بھر میں سیلاب سے اب تک 304 دیہات متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 3 لاکھ 87 ہزار افراد محفوط مقامات پر نقل مکانی کر چکے ہیں، گزشتہ روز سے وقفے وقفے سے جاری بارش نے سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھا دیں، اقوام متحدہ کے وفد نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین سے بھی ملاقات کی۔

دریں اثنا، منڈی بہاالدین میں دریائےچناب پر ہیڈ قادرآباد بیراج کے مقام پر سیلابی صورتحال برقرار ہے، بیراج کے قریبی علاقوں میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی، سیلاب سے 70 دیہات اور 1 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی، سیلاب میں پھنسے 3 ہزار 665 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ سیکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی کیفیت برقرار ہے، پی ڈی ایم اے

ادھرپی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے کے دریاؤں میں طغیانی کی کیفیت برقرار ہے، دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا پرانتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 19 ہزار کیوسک ہے، جبکہ دریائے ستلج پر ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 35 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب پر ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 84 ہزار کیوسک، خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 47 ہزار کیوسک جبکہ قادر آباد کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 47 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب پر ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 45 ہزار کیوسک ہے، جبکہ شاہدرہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔

گھوٹکی میں کچے کے مزید علاقے زیرآب

ادھر، گھوٹکی میں دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے کے باعث کچے کے مزید علاقے زیرآب آگئے، دریائے سندھ میں گھوٹکی کے مقام پر گزشتہ 24گھنٹوں میں 10 ہزار 600 کیوسک کا اضافہ ہوا، سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

تاہم کوٹری بیراج کے مقام پر سیلابی پانی میں ایک بار پھر کمی واقع ہوئی ہے، بیراج انتظامیہ کے مطابق دریائے سندھ اپ اسٹریم میں پانی 2 لاکھ 36 ہزار 113 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ ڈاون اسٹریم میں 2 لاکھ 31 ہزار 763 کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا۔

انتظامیہ کے مطابق کوٹری بیراج سے نکلنے والی 4 نہروں سے پانی اخراج کیا جارہا ہے، کراچی جانے والی کے بی فیڈر نہر میں پانی میں اضافہ کیا گیا ہے، کے بی فیڈر میں 2100 کیوسک پانی اخراج کیا جارہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025