بلاول بھٹو کا ملک میں زرعی ایمرجنسی لگانے اور متاثرہ کسانوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کا مطالبہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے اقوام متحدہ سے رجوع کرنے اور ملک میں زرعی ایمرجنسی لگاکر متاثرہ کسانوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
مظفر گڑھ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ متاثرین سیلاب کی مدد ہم سب کی ذمہ داری ہے اور میں نے وزیراعظم شہباز شریف سے بات کی ہے کہ وہ بینظیم انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرہ خاندانوں کی مالی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسانوں کی مدد کرنی چاہیے، چاہے وہ قرضوں کی معافی کی شکل میں ہو یا پھر بیج کی مفت فراہمی سمیت دیگر صورتوں میں ہو، اور ساتھ ہی سیلاب کے دوران ان کسانوں کے بجلی کے بل بھی معاف کرنے چاہییں، تاہم یہ سب تب ہی ممکن ہوسکتا ہے جب ہم زرعی ایمرجنسی نافذ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے پچھلے دور حکومت میں جب میں وزیر خارجہ تھا تو ہم سب نے ملکر سیلاب متاثرین کے لیے نئے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ دیا تھا، ویسے ہی وفاقی حکومت کو صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر اس سیلاب میں بھی جن لوگوں کا نقصان ہوا ہے، ہمیں ان کی مدد کرنا ہوگی۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے درخواست کروں گا کہ اقوام متحدہ میں جب ہم اپیل کرنے جائیں، ویسے تو مختلف قسم کی اپیل ہوتی ہے ایک ریلیف اور ایمرجنسی کی ہوتی ہے جو اس قدرتی آفت کے دوران کے لیے ہوتی ہے اور دوسری اپیل بعد کے لیے یعنی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وبحالی کے حوالے سے ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر یہ اپیل کرنی چاہیے کیوں کہ پاکستان کے بہت سے دوست ہیں، جو ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم اپیل کریں گے ہی نہیں تو یہ معاملہ کیسے آگے بڑھے گا، ہم دوست ممالک تک پہنچنے میں جتنی دیر کریں گے اتنا ہی نقصان ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سب سے اپیل کرتا ہوں یہ وقت نہیں ہے جب ہم سیاسی بیان بازی یا ایک دوسرے کے خلاف بیانات دیں، جب کہ میں پنجاب کی میڈیا کی تعریف کرتا ہوں جو اس مشکل وقت میں مثبت رپورٹنگ کر رہے ہیں، اور قدرتی آفت میں یہی طریقہ ہے، میں امید کرتا ہوں سندھ میں جب ایسے واقعات ہوں تو وہاں کا میڈیا بھی آپ سے ایسا ہی کچھ سیکھے۔













لائیو ٹی وی