کراچی: موبائل فون چھیننے کے دوران مقابلے میں گرفتار مجرم کو 27 سال قید

شائع September 10, 2025
— فائل فوٹو: اے پی
— فائل فوٹو: اے پی

کراچی کی سیشنز کورٹ نے یونیورسٹی روڈ پر شہریوں سے موبائل فون چھیننے کے بعد پولیس مقابلے میں گرفتار کیے گئے مجرم کو مجموعی طور پر 27 سال قید کی سزا سنادی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج (شرقی) شاہد علی میمن نے ملزم محمد سہیل کو مجرم قرار دیتے ہوئے مختلف جرائم پر الگ الگ سزائیں سنائیں، جن میں دفعہ 324 (اقدام قتل) کے تحت 10 سال قید، دفعہ 397 (ڈکیتی یا ڈکیتی کے دوران قتل یا سنگین نقصان پہنچانے کی کوشش) کے تحت 7 سال قید، دفعہ 353 (سرکاری ملازم کو ڈیوٹی سے روکنے کے لیے حملہ یا زبردستی) کے تحت 2 سال قید اور دفعہ 186 (سرکاری ملازم کے کام میں رکاوٹ ڈالنا) کے تحت ایک سال قید شامل ہے۔

جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ’کراچی شہر کی موجودہ صورتحال ہر شہری کے لیے اچھی نہیں کیونکہ اسٹریٹ کرائم روز بروز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور معاشرے کا کوئی بھی فرد ان سنگ دل لٹیروں کے ہاتھوں محفوظ نہیں‘۔

جج نے فیصلے میں مزید کہا کہ ’بغیر لائسنس اسلحہ تمام جرائم کی جڑ ہے، اس لیے معاشرے کی بہتری کے لیے ایسے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں اور انہیں سخت سزا ملنی چاہیے تاکہ کوئی دوسرا اس قسم کے جرائم کرنے کی جرات نہ کرے‘۔

عدالت نے ملزم کو مقابلے کے بعد برآمد ہونے والے غیر قانونی 30 بور پستول رکھنے پر مزید 7 سال قید کی سزا بھی سنائی اور 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔

استغاثہ کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں شکایت کنندہ اپنے دوستوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر یونیورسٹی روڈ سے گزر رہا تھا کہ پیٹرول ختم ہونے پر ان کی موٹر سائیکل رک گئی، اسی دوران موٹرسائیکل سوار دو مسلح افراد آئے اور اسلحے کے زور پر موبائل فون اور نقدی چھین لی۔

ملزمان کے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس موبائل موقع پر پہنچ گئی، پولیس کو دیکھ کر ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کی، مقابلے میں ملزمان زخمی ہوئے اور ان میں سے ایک ساتھی محمد میر بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ ملزم نے الزامات کی تردید کی اور بے گناہی کا دعویٰ کیا، تاہم وہ اپنے دفاع میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025