• KHI: Clear 17.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.8°C
  • KHI: Clear 17.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.8°C

ٹک ٹاک کا امریکا میں فروخت کا معاملہ طے نہ ہوسکا، پابندی میں ایک ہفتہ رہ گیا

شائع September 10, 2025
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

چینی شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کی امریکی سروسز کی کسی امریکی فرد یا کمپنی کو فروخت کا معاملہ طے نہ ہوسکا، ایپلی کیشن پر امریکا میں پابندی کی مہلت ختم ہونے میں ایک ہفتہ رہ گیا۔

ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کا قانون گزشتہ سال منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو 20 جنوری 2025 تک اپنی ملکیت امریکی ہاتھوں میں منتقل کرنا تھی۔

قانون کے مطابق ٹک ٹاک اپنی چینی ملکیت سے الگ ہو کیونکہ قانون سازوں اور انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ چینی حکومت اس ایپ کے ذریعے امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے یا پروپیگنڈا پھیلا سکتی ہے۔

ٹک ٹاک نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے ڈیٹا کی حفاظت کے اقدامات کیے ہیں۔

مذکورہ قانون کے تحت امریکی صدر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ایپلی کیشن پر پابندی کی مدت 90 دن تک منسوخ کردیں اور اب تک ڈونلڈ ٹرمپ تین بار ٹک ٹاک کو توسیع دے چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جون 2025 میں ٹک ٹاک پر پابندی کی مہلت بڑھا دی تھی، جس کے تحت ٹک ٹاک کو فروخت کرنے کا معاملہ 17 ستمبر تک طے ہونا لازمی ہے، اس کے بعد ایپ کو امریکا میں بند کردیا جائے، تاہم امریکی صدر پابندی کی مہلت بڑھا سکتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی کی مدت چوتھی بار بھی بڑھا دیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹک ٹاک کے امریکی سروسز کو خریدنے کے لیے متعدد کمپنیوں اور افراد نے دلچسپی ظاہر کی ہے لیکن ایپ کی فروخت کے معاملات اس وقت ہی طے ہوسکیں گے جب چینی حکومت فروخت کے معاہدوں کی منظوری دے گی۔

ابھی تک چینی حکومت نے واضح طور پر ٹک ٹاک کی امریکی سروسز کو کسی امریکی فرد یا کمپنی کو فروخت کرنے کے معاملے پر معاہدوں کی مںظوری دینے یا نہ دینے سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 17 ستمبر سے قبل ہی ٹک ٹاک پر پابندی کی مہلت بڑھا دیں گے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025