• KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C

یورپی یونین کا اسرائیلی وزرا پر پابندیوں اور تجارتی تعلقات محدود کرنے کا مطالبہ

شائع September 12, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

یورپی یونین کے قانون سازوں نے غزہ کی جنگ کے پیش نظر 2 اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے اور اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے کی تجویز دی ہے، جسے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن کی جانب سے پیش کردہ اقدامات کی حمایت قرار دیا جا رہا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے قانون سازوں نے جمعرات کو 2 انتہا پسند اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے اور غزہ کی جنگ کے پیشِ نظر تجارتی تعلقات محدود کرنے کا مطالبہ کیا، جسے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن کی جانب سے پیش کردہ اقدامات کی حمایت قرار دیا جا رہا ہے۔

یورپی یونین کی سربراہ نے بدھ کے روز یورپی پارلیمان میں اپنے سالانہ خطاب میں کہا تھا کہ وہ ان اقدامات کی تجویز پیش کریں گی اور اب یہ فیصلہ رکن ممالک کے ہاتھ میں ہے۔

تاہم، اسرائیل کی غزہ جنگ پر یورپی یونین کے 27 ممالک کے درمیان گہری تقسیم کے باعث ان اقدامات کی منظوری مشکل ہوگی۔

یورپی پارلیمان نے کہا کہ اس نے ایک غیر پابند قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ہے جس میں کمیشن کی صدر کے اسرائیل کے ساتھ یورپی یونین کی دوطرفہ امداد معطل کرنے اور تجارتی معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنے کے فیصلے کی توثیق کی گئی ہے۔

قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل اسموٹریچ اور وزیرِ قومی سلامتی ایتامار بن گویر پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

یورپی یونین پر غزہ کی صورتحال پر زیادہ سخت مؤقف اختیار نہ کرنے پر بڑھتی ہوئی تنقید سامنے آ رہی ہے۔

صحافیوں کا قتل بند کرو

فارِن پریس ایسوسی ایشن (ایف پی اے) نے جمعرات کو اسرائیل کی مذمت کی کہ اس نے تقریباً دو سال سے جاری غزہ جنگ کے دوران غیر ملکی صحافیوں کو آزادانہ رسائی فراہم نہیں کی۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ غزہ میں صحافیوں کے قتل کو بند کرے اور غیر ملکی پریس کو آزاد اور خودمختار رسائی دے۔

ایسوسی ایشن کے 350 سے زائد ارکان اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں غیر ملکی میڈیا اداروں کے لیے کام کرتے ہیں۔

اس کا مزید کہنا تھا کہ یہ مسلسل اور ادارہ جاتی تاخیر اسرائیل اور اس کے اتحادیوں پر بدنما داغ ہے، جو اکثر بنیادی صحافتی آزادیوں کے دفاع میں بولنے سے گریز کرتے ہیں۔

بیان کے مطابق اسرائیل کی سپریم کورٹ نے ایسوسی ایشن کی غزہ میں داخلے کی درخواست پر بار بار سماعتیں مؤخر کیں۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ آزاد اور خودمختار رسائی کے لیے دی گئی دوسری درخواست کو ایک سال گزر چکا ہے۔

مزید کہا گیا کہ عدالت نے ہنگامی صورتحال کے باوجود حکومت کی تاخیر کی درخواستوں کو بار بار قبول کیا اور ایک کے بعد ایک سماعت ملتوی کی۔

ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں فلسطینی صحافیوں کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ مقامات جہاں وہ عموماً اکٹھے ہوتے تھے، بمباری کا نشانہ بنے۔

بیان میں کہا گیا کہ کم از کم 200 صحافی اسرائیلی فائرنگ میں مارے جا چکے ہیں، ان تمام خطرات کے باوجود وہ دنیا کو معلومات پہنچاتے رہتے ہیں، حالانکہ وہ تشدد، بھوک اور بار بار بے گھری کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ غزہ کے ایک ہسپتال پر اسرائیلی حملے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں پانچ صحافی بھی شامل تھے۔

ایف پی اے نے اسرائیلی قیادت اور فوج پر بھی تنقید کی کہ وہ ہمارے فلسطینی ساتھیوں کے کام کو بدنام کرنے اور بڑی حد تک غیر ملکی پریس کے کام کو بھی غیر معتبر ثابت کرنے کے لیے انتہا پسندانہ اقدامات کر رہی ہے۔

فلسطینیوں کے لیے نئی مشکل

غزہ شہر کے نسبتاً محفوظ علاقے النصر کے فلسطینیوں کو جمعرات کو فیصلہ کرنا پڑ رہا تھا کہ وہ رہیں یا علاقے کو خالی کریں، کیونکہ اسرائیلی فوج نے پمفلٹ گرا کر خبردار کیا کہ مغربی محلے پر جلد قبضہ کر لیا جائے گا۔

اسرائیل نے غزہ شہر کے لاکھوں شہریوں کو نکلنے کا حکم دیا ہے، لیکن باقی غزہ میں نہ تو جگہ ہے، نہ خوراک اور نہ ہی کوئی محفوظ مقام، جس کی وجہ سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

احمد الدیح، جو ایک والد بھی ہیں، نے کہا کہ ’تقریباً دو سال ہو گئے ہیں، نہ آرام ہے، نہ سکون، نہ ہی نیند، ہماری زندگی جنگ کے گرد گھومتی ہے، ہمیں مسلسل ایک سے دوسرے علاقے میں نقل مکانی کرنی پڑتی ہے، یہ سب ہم مزید برداشت نہیں کر سکتے، ہم تھک چکے ہیں‘۔

جمعرات کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں سے 34 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 22 غزہ شہر میں اور 12 دیگر وسطی اور جنوبی علاقوں میں مارے گئے۔

فلسطینی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سات وہ افراد تھے جو کھانے کی تلاش میں نکلے ہوئے تھے۔

اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز پر اسرائیلی زمینی فوج النصر کے کچھ حصوں میں داخل ہوئی تھی اور بدھ کی رات گرائے گئے پمفلٹ کے بعد شہری خوفزدہ ہیں کہ اب ٹینک پورے علاقے پر قبضہ کر لیں گے۔

بدھ کو اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ میں 360 مقامات کو نشانہ بنایا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025