• KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C

چکوال میں توہین مذہب کا ملزم طبی معائنے میں ذہنی مریض قرار

شائع September 14, 2025
26 سالہ ملزم کو گزشتہ برس 30 اکتوبر کو توہینِ مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، سرکاری سستی کے باعث معائنے میں 9 ماہ لگ گئے۔ — فائل فوٹو: رائٹرز
26 سالہ ملزم کو گزشتہ برس 30 اکتوبر کو توہینِ مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، سرکاری سستی کے باعث معائنے میں 9 ماہ لگ گئے۔ — فائل فوٹو: رائٹرز

بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے میڈیکل بورڈ نے توہینِ مذہب کے ایک ملزم کو بائی پولر ڈس آرڈر کا مریض قرار دے دیا اور اس کے لیے نفسیاتی علاج جاری رکھنے، باقاعدہ فالو اپ اور مسلسل نگرانی کی سفارش کی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 26 سالہ ملزم کو گزشتہ برس 30 اکتوبر کو توہینِ مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اگرچہ پولیس نے 4 نومبر 2024 کو عدالت سے ملزم کے میڈیکل معائنے کی اجازت لے لی تھی، لیکن سرکاری سستی کے باعث یہ عمل تاخیر کا شکار ہوا اور جیل حکام کو ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ذہنی معائنے کے لیے خط لکھنے میں 9 ماہ سے زیادہ لگ گئے۔

دستاویزات کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ نے 23 جولائی کو ہسپتال کے ایم ایس کو خط لکھ کر میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست کی تھی، اس کے بعد ایک کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ، سینئر کلینیکل سائیکالوجسٹ اور ادارے کے ایک سینئر افسر پر مشتمل 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے 5 اگست اور 18 اگست کو ملزم کا معائنہ کیا۔

میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم بائی پولر ڈس آرڈر ٹائپ ون میں مبتلا ہے، جو ایک نفسیاتی بیماری ہے جس میں بار بار جنونی کیفیت اور ڈپریشن کے دورے پڑتے ہیں، جبکہ درمیان میں وقتی بہتری بھی آتی ہے، ملزم کو کچھ لیبارٹری ٹیسٹ بھی تجویز کیے گئے تھے جن کے نتائج ابھی باقی ہیں۔

گرفتاری کے وقت ملزم کے اہلِ خانہ اور کچھ پڑوسیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ذہنی طور پر معذور ہے، غریب خاندان وکیل رکھنے کی سکت نہیں رکھتا، اس لیے عدالت کی جانب سے سرکاری وکیل مقرر کیا گیا ہے، مالی مشکلات کے باعث اہل خانہ کے لیے جیل میں ملاقات کرنا بھی مشکل ہے۔

ملزم کی والدہ جو پہلے صحت مند تھیں، بیٹے کی گرفتاری کے بعد بستر سے لگ گئی ہیں اور کئی بیماریوں کا شکار ہیں، خاندان کا کہنا ہے کہ وہ بیٹے کی بگڑتی حالت پر پریشان ہیں اور چاہتے ہیں کہ اسے مناسب علاج اور دیکھ بھال ملے۔

ملزم کے چھوٹے بھائی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بمشکل چار بار جیل میں ملنے جا سکے ہیں کیونکہ ہر جمعرات کو جانا ہمارے لیے ممکن نہیں، آخری بار ایک ماہ قبل ملاقات کی تھی‘۔

جب اس نمائندے نے والدہ سے بیٹے کی حالت کے بارے میں پوچھا تو وہ رونے لگیں، چھوٹے بھائی نے کہا کہ ’ہمیں نہیں معلوم کہ اسے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق علاج اور دیکھ بھال مل رہی ہے یا نہیں، ہمیں اس کی میڈیکل رپورٹ تک رسائی بھی حاصل نہیں‘۔

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ وہ ابھی تک ملزم سے ملنے نہیں جا سکے اور مقدمے کی کارروائی اس وقت تک شروع نہیں ہو سکتی جب تک ویڈیو کی فارنزک رپورٹ نہیں آتی، جو اب بھی زیر التوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025