دوحہ: آج عرب۔اسلامی سربراہی اجلاس میں 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت متوقع

شائع September 15, 2025
وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر، عراقی وزیر اعظم اور ترک صدر کی آج کے اجلاس میں شرکت متوقع ہے — فوٹو: رائٹرز
وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر، عراقی وزیر اعظم اور ترک صدر کی آج کے اجلاس میں شرکت متوقع ہے — فوٹو: رائٹرز

قطری وزیرِاعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں دوحہ کی مصر اور امریکا کے ساتھ غزہ میں جنگ ختم کرنے کے لیے ثالثی کی کوششوں کو نہیں روک سکتیں، اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ’دوہرا معیار‘ ترک کرے اور اسرائیل کو اس کے ’جرائم‘ پر سزا دے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے یہ خیالات قطر میں حماس کے امن مذاکرات کاروں پر اسرائیل کے غیر معمولی فضائی حملے کے بعد عرب اور اسلامی رہنماؤں کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے ایک روز قبل ظاہر کیے۔

قطری وزیراعظم نے کہا کہ ’وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری دوہرا معیار اپنانا بند کرے اور اسرائیل کو ان تمام جرائم پر سزا دے جو اس نے کیے ہیں، اسرائیل کو یہ جان لینا چاہیے کہ ہمارے برادر فلسطینی عوام پر جاری نسل کشی کی جنگ، جس کا مقصد انہیں ان کی زمین سے بے دخل کرنا ہے، کامیاب نہیں ہو گی۔

قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کے مطابق پیر کو عرب اور اسلامی رہنماؤں کا اجلاس ’قطر پر اسرائیلی حملے‘ پر ایک مسودہ قرارداد پر غور کرے گا۔

57 رکنی اسلامی تنظیم تعاون (او آئی سی) کے تحت ہونے والا عرب-اسلامی سربراہی اجلاس دنیا بھر سے مسلم ممالک کے سربراہان، حکومتوں اور اعلیٰ عہدیداران کو یکجا کرے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف بھی اس اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شریک ہوں گے، جب کہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے اتوار کے روز دوحہ میں وزرائے خارجہ کے اجلاس میں فعال طور پر حصہ لیا تاکہ مسودہ قرارداد تیار کی جا سکے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ سربراہی اجلاس (جس کی میزبانی پاکستان نے مشترکہ طور پر کی ہے) اسرائیل کے دوحہ پر حملے اور فلسطین میں تیزی سے بدلتی صورتِ حال، خصوصاً غزہ پر قبضے کی اسرائیلی کوششوں، مغربی کنارے میں بستیوں کے توسیعی منصوبوں اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے تناظر میں بلایا گیا ہے۔

سفارت کاروں کے مطابق دوحہ سربراہی اجلاس میں 50 سے زائد او آئی سی رکن ممالک کی شرکت متوقع ہے، جہاں رہنما اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں فلسطینی ریاست کو آگے بڑھانے کے معاملے پر بھی رائے دے سکتے ہیں۔

شرکت کرنے والوں میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان اور عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی شامل ہیں، ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان کی شرکت بھی متوقع ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس سربراہی اجلاس سے ایک دن پہلے اتوار کے روز دوحہ پہنچ گئے ہیں۔

یہ دیکھنا باقی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان (جو سعودی عرب کے عملی حکمران ہیں) اجلاس میں شریک ہوں گے یا نہیں، تاہم انہوں نے اس ہفتے کے اوائل میں قطر کا دورہ کیا تھا تاکہ برادرانہ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔

پیر کا دوحہ اجلاس گزشتہ ہفتے خلیجی ریاست پر حماس کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے لیے حمایت کو مجتمع کرنے کی توقع ہے۔

رہنماؤں کے غور کے لیے تیار قرارداد کے مسودے میں اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک عدم استحکام پیدا کرنے والی کشیدگی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ریاستیں، اسرائیل کے ’علاقے میں نئی حقیقت مسلط کرنے کے منصوبوں‘ کی مخالفت کرتی ہیں۔

تاہم ’رائٹرز‘ کے مطابق مسودے میں اسرائیل کے خلاف کسی سفارتی یا اقتصادی اقدام کا ذکر نہیں کیا گیا، امکان ہے کہ پیر کو دوحہ میں سربراہان کے اجلاس سے قبل قرارداد میں تبدیلی کی جائے۔

اس حملے نے امریکی اتحادی خلیجی عرب ریاستوں کو متحد ہونے پر مجبور کیا ہے، جس سے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے اخبار ’الشرق الاوسط‘ کو بتایا کہ ’یہ اجتماع ایک پیغام ہے کہ ‘قطر اکیلا نہیں ہے، عرب اور اسلامی ریاستیں اس کے ساتھ کھڑی ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025