• KHI: Partly Cloudy 23.7°C
  • LHR: Cloudy 15°C
  • ISB: Cloudy 15.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 23.7°C
  • LHR: Cloudy 15°C
  • ISB: Cloudy 15.8°C

چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹانے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

شائع September 16, 2025
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے عہدے سے ہٹائے جانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔

چیئرمین پی ٹی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972ء کے تحت دائر کی ہے۔

انٹرا کورٹ اپیل میں کہا گیا ہے کہ اپیل کنندہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے موجودہ چیئرمین ہیں۔

مزید کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی اے کو پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا تھا، پھر 25 مئی 2023 کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تعینات کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن قوانین اور ضوابط کے مطابق اپنے کام انجام دے رہے ہیں اور یہ اپیل چیئرمین پی ٹی اے کی قانونی تعیناتی کو ثابت کرنے کیلئے دائر کی گئی ہے۔

اپیل کنندہ چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے عدالت سے اپیل فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے آج ایک محفوظ فیصلے سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری اسامہ خلجی کی جانب سے ایڈووکیٹ اسد لادھا کے وساطت سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ریٹائرڈ) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست منظور کرلی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے محفوظ کیا فیصلہ آج جاری کر دیا، یہ فیصلہ جسٹس بابر ستار نے اُس مقدمے میں سنایا جو 2023 میں ڈیجیٹل رائٹس کے کارکن اسامہ خلجی نے پی ٹی اے کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کے خلاف دائر کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ عدالت نے ابتدائی طور پر درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ تقرری کا عمل آگے نہ بڑھایا جائے۔

بعد میں حکومت نے اس حکم کے خلاف اپیل دائر کی، جسے جزوی طور پر منظور کر لیا گیا، عدالت نے بھرتی کا عمل تو جاری رکھنے کی اجازت دی لیکن واضح کر دیا کہ کوئی بھی تقرری کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ میجر جنرل (ریٹائرڈ) حفیظ الرحمٰن کو پہلے ممبر (ایڈمنسٹریشن) اور پھر پی ٹی اے چیئرمین تعینات کر دیا گیا ہے۔

جسٹس ستار نے اپنے فیصلے میں لکھا ’ممبر (ایڈمنسٹریشن) کے عہدے کے قیام، اس کی اہلیت اور معیار طے کرنے اور بھرتی کے عمل کے دوران شفافیت اور قانونی ساکھ کا فقدان رہا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی کی جانب سے 3 افراد کے پینل کی سفارش رولز کے منافی تھی کیونکہ پی ٹی اے کی تقرری کے رول 4 (4) کے مطابق صرف ایک امیدوار کی سفارش کی جا سکتی تھی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حکومت کا یہ فیصلہ کہ سفارش کردہ پینل میں سے میرٹ لسٹ میں سب سے نیچے شامل امیدوار کو منتخب کیا جائے، کسی معقول جواز یا قانونی بنیاد سے خالی تھا اور جنرل کلازز ایکٹ 1897 کی دفعہ 24 اے کے تحت حکومت پر عائد ذمہ داری کی خلاف ورزی تھی، جو اسے منصفانہ اور معقول انداز میں عمل کرنے کا پابند کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025