وزیراعظم کی سیلاب زدہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے متعلقہ اداروں کو سیلاب اور بارش زدہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات ، فصلوں، ذرائع مواصلات اور لائیو اسٹاک کو ہونے والے نقصانات کا جامع اور حقیقت پسندانہ تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے شدید بارشوں اور حالیہ سیلاب کے پیش نظر ملک بھر میں نقصانات کے ازالے کے لیے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو سیلاب اور بارش زدہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات ، فصلوں، ذرائع مواصلات اور لائیو سٹاک میں ہونے والے نقصانات کا جامع اور حقیقت پسندانہ تخمینہ لگانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹرمحمد اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن احد خان چیمہ، تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں کے عہدیداران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی طرف سے سیلابی صورتحال میں اب تک کیے جانے والے تعمیر و بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول کی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور آئندہ دس سے پندرہ دنوں میں پانی کی مقدار کم ہونے پر اس پر کام مکمل کر لیا جائے گا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مکمل تخمینے کے بعد ہی حکومت بحالی کے کاموں کی جامع حکمت عملی مرتب کرے گی تاکہ موثر انداز میں متاثرہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی پر کام کیا جا سکے، تمام صوبے اور متعلقہ ادارے ملک میں سیلابی صورتحال اور حالیہ بارشوں کے پیش نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں تاکہ بحالی کے لیے واضح اور موثر لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ نے بارشوں اور حالیہ سیلاب کے پیش نظر صورتحال کو بروقت اور موثر طریقے سے حل کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جو قابل تحسین ہیں، وفاقی اور بین الصوبائی ادارے نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں، بارشوں اور حالیہ سیلاب کے نقصانات کے جائزہ میں جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسپارکو سے سیٹلائٹ اسیسمنٹ میں مدد لی جائے، فصلوں کو سیلاب کے بعد مختلف امراض سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں، ذرائع مواصلات کی بحالی اور متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو اولین ترجیح دی جائے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ تمام وزرا اور متعلقہ ادارے سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی کے مرحلے میں عوام کے شانہ بشانہ موجود رہیں، تمام وفاقی اور متعلقہ صوبائی اداروں کو باہمی ہم آہنگی اور بھرپور تعاون سے کام کرنا چاہیے۔













لائیو ٹی وی