طالبان حکومت نے صوبہ بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی

شائع September 17, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

افغانستان میں طالبان حکومت نے صوبہ بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی۔

افغانستان انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے اپنے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے حکم پر صوبہ بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی ہے۔

طالبان کے صوبائی گورنر کے ترجمان حاجی زید نے کہا کہ یہ فیصلہ ’ غیر اخلاقی سرگرمیوں کو روکنے’ کے لیے کیا گیا ہے اور حکام اب متبادل تلاش کر رہے ہیں۔

کم از کم تین ذرائع نے افغانستان انٹرنیشنل کو بتایا کہ فائبر آپٹک سروسز پچھلے تین ہفتوں سے پورے افغانستان میں بند ہیں۔

مزار شریف شہر کے رہائشیوں نے پیر کو اطلاع دی کہ شہر میں وائی فائی سروسز کاٹ دی گئی ہیں۔ ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیوں نے اس بندش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ طالبان کے حکم پر کی گئی ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق افغان ٹیلی کام اور دیگر تمام کیبل انٹرنیٹ فراہم کرنے والے ادارے معطل ہیں اور صرف کم رفتار والا موبائل انٹرنیٹ دستیاب ہے۔

فائبر آپٹک انٹرنیٹ کی بندش کا اثر

فائبر آپٹک کنکشن کے نقصان نے افغانستان میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ تک رسائی کو سخت محدود کر دیا ہے۔ اب سرکاری دفاتر، نجی کاروبار اور گھروں کو تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہیں اور وہ کم رفتار والے موبائل نیٹ ورکس پر انحصار کر رہے ہیں۔

اس بندش سے آن لائن سرکاری خدمات، بینکاری اور فاصلاتی تعلیم میں خلل پڑا ہے جبکہ کاروبار بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید روک سکتا ہے، افغانستان کی عالمی منڈیوں تک رسائی محدود کر سکتا ہے اور طلبہ کو تعلیمی مواقع سے محروم کر سکتا ہے۔

فائبر آپٹک انٹرنیٹ شیشے کی کیبلز کے ذریعے روشنی کے سگنلز سے ڈیٹا منتقل کرتا ہے، جو موبائل نیٹ ورکس کے مقابلے میں کہیں زیادہ رفتار اور استحکام فراہم کرتا ہے۔ افغانستان پانچ پڑوسی ممالک کے ساتھ فائبر آپٹک لنکس کے ذریعے بین الاقوامی براڈبینڈ سے جڑا ہوا ہے۔

سابق وزارت مواصلات کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلی حکومت نے فائبر آپٹک منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کی تھی، جن میں 150 ملین ڈالر کا ایک منصوبہ بھی شامل ہے جس میں سے 60 ملین ڈالر افغانستان کے ریاستی بجٹ سے اور باقی امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے فراہم کیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025