• KHI: Partly Cloudy 21.4°C
  • LHR: Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 14.3°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.4°C
  • LHR: Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 14.3°C

صدر آصف زرداری چین کا 10 روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

شائع September 21, 2025
فوٹو: ریڈیو پاکستان، ویب سائٹ
فوٹو: ریڈیو پاکستان، ویب سائٹ

صدرمملکت آصف زرداری چین کا دس روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، صدر زرداری کے دورے میں مفاہمت کی کئی یادداشتوں ( ایم او یوز ) پر دستخط کیے گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق صدر آصف زرداری چین کا 10 روزہ دورہ مکمل کرکے آج وطن واپس پہنچ گئے، دورے کے دوران صدر آصف زرداری چین کے صوبائی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، جن میں پاک چین تعلقات،سی پیک، اور علاقائی امن،ترقی اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران کئی ایم او یوز پر بھی دستخط کیے گئے۔

صدر مملکت کے دورے میں پاکستان اور چین نے 16 ستمبر کو مفاہمت کی تین یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے جن کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ شعبوں کی ترقی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافہ کے حوالے سے تھا۔

اسی طرح دوسرا ایم او یو شینونگ کالج، کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لئے ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے قیام سے متعلق تھا ۔

تیسرا ایم او یو ٹائر ری سائیکلنگ پروجیکٹ، ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینے کے حوالے سے کیا گیا۔

اسی طرح 19 ستمبر کو بھی پاکستان اور چین کے درمیان لائیو اسٹاک انڈسٹری میں جدت، جدید ٹیکسٹائل انڈسٹریل پارک کے قیام اور فائر ٹرکس اور ایمرجنسی آلات کی فراہمی و خدمات کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق چین کے شہر اُرومچی میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی موجودگی میں 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے گئے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ یادداشتیں خوراک کے تحفظ، صنعتی ترقی، برآمدات اور آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں گی جبکہ لائیو اسٹاک کے شعبے کی بہتری دیہی روزگار کے مواقع بڑھائے گی۔

اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ، پاکستانی اور چینی سفیر بھی موجود تھے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری سے چین کے شہر چنگدو میں ممبر پولیٹیکل بیورو اور وزیر پبلسٹی ڈپارٹمنٹ لی شو لی نے ملاقات کی تھی، اس ملاقات میں دو طرفہ کثیرالہجتی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی تھی۔

دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وو لی سے شنگھائی میں ملاقات کی تھی اور بعد ازاں شنگھائی میں کمپنی کی سہولیات کا دورہ کیا تھیا۔

اس موقع پر خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی صدر مملکت کے ہمراہ تھے۔

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین نے پاکستان میں کمپنی کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی تھی جس میں تھر کے کوئلے، ایٹمی توانائی اور کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس شامل ہیں۔

اعلامیے کے مطابق صدر نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر کوئی زیر التواء مسائل ہوئے تو انہیں دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔

اس موقع پر تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی ہوئے تھے، یہ تھر کوئلے پر مبنی پہلا کوئلہ گیسیفیکیشن اور فرٹیلائزر منصوبہ ہوگا جو توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرعی شعبے کو بھی سہارا دے گا۔

اعلامیے کے مطابق ایم ایف ٹی سی کول گیسیفیکیشن کے سی ای او شاہد تواوالا اور سینو سندھ ریسورسز/شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او لِن جیگن نے یادداشت پر دستخط کیے تھے۔

قبل ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری 13 ستمبر کو چین کے دورے پر چینگڈو پہنچے تھے، جہاں چین کے نائب وزیرِ خارجہ اور نائب گورنر نے چینگڈو ایئر پورٹ پر صدر آصف علی زرداری کا استقبال کیا تھا، پاکستان کے سفیر خالد ہاشمی اور چینی سفیر جیازگن زی ڈونگ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025