• KHI: Partly Cloudy 19.6°C
  • LHR: Fog 11.5°C
  • ISB: Rain 13°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.6°C
  • LHR: Fog 11.5°C
  • ISB: Rain 13°C

امریکا: ورک ویزا فیس میں بے پناہ اضافہ، بھارتیوں کا ’امریکن ڈریم‘ دم توڑنے لگا

شائع September 21, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی ایروسپیس انجینئرنگ کے طالب علم سدھنوا کشیپ نے سوچ رکھا تھا کہ امریکا جانے کے لیے کیا کچھ درکار ہوگا، لیکن واشنگٹن کی اچانک اور مہنگی پالیسی میں تبدیلی نے ان کے منصوبے بکھیر کر رکھ دیئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 20 ستمبر کو ایچ-ون بی ویزا کے حوالے سے کی جانے والی تبدیلیوں، جن میں ایک لاکھ ڈالر فیس کو شامل کرنے پر ٹیکنالوجی کی صنعت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے، ساتھ ہی امریکی کمپنیوں کو بھی اس تبدیلی کے اثرات سمجھنے پر مجبور کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی جلد بازی میں کی گئی وضاحتیں کہ یہ فیس سالانہ نہیں بلکہ صرف ایک بار لی جائے گی، نے مزید غیر یقینی کی صورتحال کا باعث بنی ہیں۔

اچانک فیس میں اضافے سے سدھنوا کشیپ جیسے وہ طلبا متاثر ہوں گے جنہیں امید تھی کہ وہ پہلے کسی امریکی یونیورسٹی میں داخلہ لیں گے اور بعد ازاں وہیں ملازمت بھی حاصل کر لیں گے۔

بھارت کے ٹیکنالوجی مرکز بنگلور سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ طالب سدھنوا کشیپ نے خواب دیکھا تھا کہ وہ کسی اعلیٰ امریکی یونیورسٹی جائیں گے، ان کا ہدف اسٹینفورڈ یورنیورسٹی تھا۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ جب فیس کم تھی، اُس وقت ایک امید تھی کہ اسٹوڈنٹ ویزے کو ایچ-ون بی میں تبدیل کرنا آسان ہوگا، اس فیصلے سے میں بہت مایوس ہوں، میرا سب سے بڑا خواب اب ٹریک سے اتر گیا ہے۔

ایچ-ون بی ویزے کے تحت امریکی کمپنیاں غیر ملکی ماہر کارکنان، مثلا سائنسدان، انجینئرز اور کمپیوٹر پروگرامرز کو 3 سال کے لیے ملازمت دے سکتی ہیں، جسے 6 سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

امریکا ہر سال 85 ہزار ایچ-ون بی ویزے قرعہ اندازی کے ذریعے جاری کرتا ہے، جن میں تقریبا تین چوتھائی بھارتی شہریوں کو ملتے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ میں سیکریٹری کامرس ہاورڈ لٹنک نے اس اقدام کے حوالے سے اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہو کر بتایا، جہاں صدر ٹرمپ نے ایک ملین ڈالر مالیت کے ’گولڈ کارڈ ریذیڈنسی پروگرام‘ کا بھی اعلان کیا، جس کا وہ کئی ماہ سے عندیہ دے رہے تھے۔

کئی بڑی کمپنیوں نے فورا اپنے ایچ-ون بی ویزا رکھنے والے ملازمین کو مشورہ دیا کہ وہ اس وقت تک ملک سے باہر نہ جائیں جب تک صورتحال واضح نہیں ہوتی، کچھ لوگ جو جہازوں میں سوار ہو چکے تھے، دوبارہ اُتر گئے کہ کہیں امریکا واپس داخلے کی اجازت نہ ملے۔

امریکن ڈریم

امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں امریکا میں 4 لاکھ 22 ہزار 335 بھارتی طلبہ موجود تھے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 11.8 فیصد زیادہ ہیں۔

بھارت کی آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن ناسکام نے نئی ویزا پالیسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ’بزنس کنٹینیوٹی‘ متاثر ہوگی اور واضح کیا کہ بھارتی آئی ٹی کمپنیاں امریکی معیشت میں بڑا کردار ادا کرتی ہیں اور کسی طور بھی ’سیکیورٹی خطرہ‘ نہیں ہیں۔

20 سالہ کیمیکل انجینئرنگ کے طالب علم شاشوتھ وی ایس بنگلور سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ نئی فیس اتنی زیادہ ہے کہ کمپنیاں غیر ملکی امیدواروں کو اسپانسر کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ اب میں دوسرے ممالک تلاش کروں گا، امریکا جانا میری پہلی ترجیح تھی، لیکن اب نہیں رہی۔

شاشوتھ وی ایس کے مطابق اُن جیسے کئی لوگ جرمنی، نیدرلینڈز اور برطانیہ جیسے ممالک کا رخ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا، بھارتی شہری، امریکی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں، چاہے وہ طلبہ ہوں یا وہاں کام کرنے والے افراد، لہٰذا وہ (امریکا) بھی ایک نہ ایک طرح سے متاثر ہوں گے۔

امیگریشن پر کریک ڈاؤن

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ حکومت سے ہی ایچ-ون بی ویزا پروگرام کو ہدف بنایا ہوا تھا اور موجودہ پالیسی بڑے امیگریشن کریک ڈاؤن کی ایک تازہ کڑی ہے۔

سیلیکون ویلی کی کمپنیاں بھارتی کارکنوں پر انحصار کرتی ہیں، جو یا تو امریکا منتقل ہوتے ہیں یا پھر دونوں ملکوں کے درمیان آتے جاتے رہتے ہیں۔

بھارت کی اپنی بڑی آؤٹ سورسنگ انڈسٹری بھی کئی دہائیوں سے ان ورک پرمٹس پر منحصر رہی ہے، اگرچہ حالیہ برسوں میں یہ انحصار کچھ کم ہوا ہے۔

انڈسٹری لیڈر ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کو اکیلے ہی 2025 کے مالی سال کے پہلے نصف میں 5 ہزار سے زیادہ ایچ ون بی ویزوں کی منظوری ملی۔

ساحل، جو 37 سالہ سینئر مینیجر ہیں اور ایک بھارتی کنسلٹنسی فرم میں کام کرتے ہیں، پچھلے سال امریکا سے واپس آئے تھے جہاں وہ تقریبا 7 سال ایچ-ون بی ویزا پر مقیم رہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بتا سکتا ہوں کہ آئی ٹی سیکٹر میں ہر دوسرا یا تیسرا شخص امریکا میں بسنے یا کام کے لیے جانے کا خواب دیکھتا ہے، ہم مستقبل میں کم بھارتیوں کو امریکا ہجرت کرتے دیکھیں گے، اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ اب دوسرے ممالک کو دیکھنا شروع کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025