• KHI: Partly Cloudy 18.7°C
  • LHR: Cloudy 12.3°C
  • ISB: Heavy Rain 13.3°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.7°C
  • LHR: Cloudy 12.3°C
  • ISB: Heavy Rain 13.3°C

تھر کے معروف لوک گلوکار عارب فقیر 80 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

شائع September 21, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

ضلع تھرپارکر کے سب سے زیادہ قابلِ احترام لوک گلوکاروں میں سے ایک اور سندھ کی گائیکی کی روایت کے امین عارب فقیر، طویل علالت کے بعد ہفتے کے روز 80 سال سے زائد عمر میں انتقال کر گئے۔

یہ بزرگ گلوکار تپ دق اور گردوں کی بیماریوں کے باعث مِٹھی کے سول اسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔ سول سوسائٹی کی بارہا اپیلوں کے باوجود صوبائی محکمہ ثقافت نے ان کا سرکاری خرچ پر کسی بہتر اسپتال میں علاج کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

عارب فقیر ان کی موت نے ایک بار پھر سینئر لوک فنکاروں کے ساتھ ریاست کی بے اعتنائی کو اجاگر کر دیا ہے۔

دہائیوں پر محیط اپنے فنی سفر میں عارب فقیر تھری لوک گیتوں اور روایتی صحرائی دھنوں کا استعارہ بن گئے تھے جو ڈھاٹکی، مارواڑی، راجستھانی اور تھری بولیوں میں گائے جاتے تھے۔ ان کی موسیقی میں ’ لوک دانش’ (عوامی دانش مندی) جھلکتی تھی جو صحرا کی زندگی کی خوشیوں اور غموں دونوں کو سموئے ہوئے تھی۔

ان کے سب سے مقبول گیتوں میں ’ ہرمرچو’ شامل ہے، جو پہلی بارش کے بعد خوشی میں اور صحرائی کھیتوں میں کاشتکاری کے آغاز کے موقع پر گایا جاتا ہے۔ اسی طرح ’ ڈورو الودعی’ بھی نہایت پُرسوز گیت تھا جو دلہن کے شادی کے بعد والدین کے گھر سے رخصت ہوتے وقت گایا جاتا ہے۔ یہ وداعی گیت، جو درد اور اُمید دونوں سے بھرا ہوتا ہے، تھر کی شادیوں کا دیرینہ حصہ رہا ہے۔

عارب فقیر کی آواز، جس کا اکثر موازنہ عظیم لوک گلوکارہ مائی بھاگی سے کیا جاتا تھا، نے انہیں سندھ بھر میں بے شمار ایوارڈز اور اعزازات دلوائے۔ پھر بھی وہ ہمیشہ تھر ہی میں رہے اور صحرا کے مناظر اور عوام سے ہی تحریک حاصل کرتے رہے۔

عارب فقیر کی موت کی خبر تیزی سے پھیل گئی اور شعرا، گلوکاروں اور شہریوں کی بڑی تعداد مِٹھی سول اسپتال پہنچ گئی۔ ان کی میت بعد میں ان کی رہائش گاہ مِٹھی لے جائی گئی جہاں ان کی نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی۔

بہت سے لوگوں کے لیے ان کا انتقال صرف ایک فنکار کا نہیں بلکہ صحرا کی ثقافتی روح کو سنبھالنے والی ایک آواز کا خاموش ہو جانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025