شام میں عبوری پارلیمان کے انتخابی عمل کا آغاز 5 اکتوبر کو کرنے کا اعلان
شام میں عبوری پارلیمان کے انتخابی عمل کا آغاز 5 اکتوبر کو کیا جائے گا، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اوائل میں اعلان کردہ ایک آئینی اعلامیے کے مطابق انتخابات کروائے جا رہے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق شام کی عوامی اسمبلی کو ملک کے نئے اسلام پسند حکام نے تحلیل کر دیا تھا، جنہوں نے گزشتہ دسمبر میں طویل عرصے سے برسرِاقتدار رہنے والے بشارالاسد کو بجلی کی تیزی سے کی جانے والی کارروائی میں معزول کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔
آنے والی قانون ساز اسمبلی 5 سالہ عبوری مدت کے لیے خدمات انجام دے گی اور اس میں 210 ارکان شامل ہوں گے، جن میں سے 140 کو انتخابی کمیشن کی نگرانی میں قائم مقامی کمیٹیاں نامزد کریں گی، جب کہ 70 کو براہِ راست عبوری صدر احمد الشرع نامزد کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا کہ یہ عمل 5 اکتوبر کو ’شام کے صوبوں کے انتخابی اضلاع میں‘ منعقد ہوگا، تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا تمام صوبے اس عمل میں حصہ لیں گے یا نہیں۔
اگست کے آخر میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ یہ انتخابی عمل دروز اکثریتی صوبے السویدہ میں (جہاں جولائی میں خونریز جھڑپیں ہوئیں) اور کردوں کے زیرِ کنٹرول رقہ اور حسکہ کے علاقوں میں سیکیورٹی اور سیاسی صورتحال کے باعث مؤخر کیا جائے گا۔
عبوری پارلیمان کے قیام کا یہ نظام اپوزیشن اور سول سوسائٹی گروپوں کی شدید تنقید کی زد میں ہے، جنہوں نے صدر کے ہاتھوں میں اختیارات کی مرکزیت اور ملک کی نسلی و مذہبی اقلیتوں کی ناکافی نمائندگی پر اعتراض کیا ہے۔
مارچ میں منظور شدہ آئینی اعلامیے کے مطابق، عبوری پارلیمان کو 30 ماہ کی مدت کے لیے قابلِ تجدید مینڈیٹ حاصل ہوگا۔











لائیو ٹی وی