• KHI: Partly Cloudy 28.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.4°C
  • ISB: Cloudy 19.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 28.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.4°C
  • ISB: Cloudy 19.1°C

وعدے پورے کر رہے ہیں، آئی ایم ایف اگلے جائزے میں سیلابی نقصانات کو مد نظر رکھے، وزیراعظم

شائع September 24, 2025
وزیراعظم نے کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں آئی ایم ایف کی دیرینہ تعمیری شراکت کو سراہا — فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم نے کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں آئی ایم ایف کی دیرینہ تعمیری شراکت کو سراہا — فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم نے ورلڈ بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2035-2026) کی بھی تعریف کی — فوٹو: بشکریہ پی ٹی وی
وزیر اعظم نے ورلڈ بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2035-2026) کی بھی تعریف کی — فوٹو: بشکریہ پی ٹی وی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بینک گروپ (ڈبلیو بی جی) کے صدر اجے بنگا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں، ان اہم ملاقاتوں میں پاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں، اصلاحات اور مستقبل کی شراکت داری پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہ آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان بتدریج اپنے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے وعدے پورے کر رہا ہے، لیکن انہوں نے زور دیا کہ آئی ایم ایف ملک کے آئندہ جائزے میں حالیہ سیلابی نقصانات کو بھی مدنظر رکھے۔

ملاقات میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری معاشی تعاون، اصلاحاتی اقدامات اور مستقبل کی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف کی دیرینہ تعمیری شراکت کو سراہا، جو مینجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے آئی ایم ایف کی جانب سے بروقت معاونت پر شکریہ ادا کیا، جس میں 2024 کے لیے 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ، 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) اور ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) شامل ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی پائیدار اصلاحات کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت میں بہتری کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں اور اب ملک بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا، انہوں نے بحالی کے مؤثر اقدامات کے لیے نقصانات کے تخمینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے مضبوط میکرو اکنامک پالیسیوں پر عمل کرنے کے لیے وزیر اعظم کے عزم کی تعریف کی اور آئی ایم ایف کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا، کیوں کہ پاکستان پائیدار طویل مدتی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقتصادی اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

صدر ورلڈ بینک اجے بنگا کی بھی ملاقات

وزیر اعظم نے عالمی بینک کے صدر اجے بنگا کو حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے سے آگاہ کیا جس میں وسائل کو متحرک کرنے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، نجکاری اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے حوالے سے اقدامات شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اصلاحاتی ایجنڈے نے پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام کی طرف گامزن کیا، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا اور پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دیا۔

انہوں نے ورلڈ بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2035-2026) کی بھی تعریف کی، جس کے تحت عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 40 ارب امریکی ڈالر کا تاریخی اور بے مثال وعدہ کیا ہے، وزیر اعظم نے اس کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کے حوالے سے وفاقی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

صدر ورلڈ بینک نے پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات کو سراہا اور پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے لیے تعاون کے حوالے سے بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اقتصادی اصلاحات کے فروغ اور سی پی ایف کے تحت موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے طویل مدتی و پائیدار اقدامات کے لیے مسلسل تعاون بڑھانے میں بینک کے پرزور عزم کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کو آگے بڑھانے کے لیے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

شہباز شریف سے آسٹریا کے چانسلر کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر جمہوریہ آسٹریا کے وفاقی چانسلر کرسچن اسٹاکر سے بھی ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان کی طرف سے آسٹریا کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

انہوں نے تجارت، سیاحت، موسمیاتی تبدیلی اور تعلیم کو دونوں ممالک کے مابین مثبت تعاون کی ممکنہ راہوں کے طور پر اجاگر کیا اور دوطرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

آسٹریا کے چانسلر نے ملاقات پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہوں کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور آسٹریا کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے وفود کے تبادلے پر اتفاق کیا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025