• KHI: Clear 17.4°C
  • LHR: Clear 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.6°C
  • KHI: Clear 17.4°C
  • LHR: Clear 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.6°C

بی آئی ایس پی کو سیلاب متاثرین کیلئے استعمال نہ کرنا ’غیر ذمہ دارانہ‘ ہوگا، آصفہ بھٹو

شائع September 24, 2025
—فائل فوٹو: اسکرین گریب
—فائل فوٹو: اسکرین گریب

خاتون اول، پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سیلاب متاثرین میں امداد تقسیم کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے اور اس کا استعمال نہ کرنا ’غیر ذمہ دارانہ‘ ہوگا۔

ان کا یہ بیان پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جس میں عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے بجائے اپنی وسائل سے ذاتی ناموں پر ریلیف کارڈز جاری کرے گی۔

گزشتہ ایک ماہ سے پیپلز پارٹی بار بار مرکز پر زور دے رہی ہے کہ بے گھر شہریوں میں وظیفے اسی مؤثر اور آزمودہ بی آئی ایس پی کے ذریعے تقسیم کیے جائیں۔

بی آئی ایس پی پاکستان کا ایک قومی سماجی تحفظ کا پروگرام ہے، جو غریب اور کمزور گھرانوں کو نقد امداد فراہم کرتا ہے، بالخصوص خواتین کو نشانہ بناتا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں آصفہ نے کہا کہ پنجاب میں غیر معمولی سیلاب سے 40 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، انہوں نے بی آئی ایس پی کو متاثرین تک امداد پہنچانے کا سب سے تیز اور مؤثر ذریعہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں میں سے ایک ایسے ادارے کا استعمال نہ کرنا، جس کے پاس ڈیٹا اور امداد پہنچانے کی صلاحیت موجود ہے، غیر ذمہ داری ہوگی۔

گزشتہ ہفتوں کے دوران پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور دیگر سینیئر رہنما ہزاروں سیلاب متاثرہ شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اس نمایاں پروگرام کے استعمال پر زور دیتے رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن نے بھی سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں اس مقصد کے لیے بی آئی ایس پی کے استعمال پر بار بار زور دیا تھا۔

گزشتہ روز کی پریس کانفرنس میں عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ ریلیف کارڈز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ امداد درست لوگوں تک پہنچے اور حکومت ’سیاست نہیں بلکہ خدمت‘ پر توجہ دے رہی ہے۔

صوبائی وزیر نے پیپلز پارٹی کے بی آئی ایس پی پر اصرار پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا ہم ان سے مشورہ لیں جنہوں نے سندھ کو آثارِ قدیمہ کے کھنڈرات میں بدل دیا ہے؟

فی الحال پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے ایک معاوضہ پیکج کا اعلان کیا ہے، جس میں فی ایکڑ فصلوں کے نقصان پر 20 ہزار روپے، مکمل طور پر تباہ شدہ گھروں پر 10 لاکھ روپے، جزوی طور پر نقصان زدہ گھروں پر 5 لاکھ روپے، اور مویشیوں کے نقصان پر 5 لاکھ روپے دیے جانے ہیں۔

18 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے سیلاب متاثرین کی مدد میں بی آئی ایس پی کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مالی مشکلات کا شکار حکومت کے لیے یہ ناقابلِ عمل ہے۔

رانا ثنا نے کہا تھا کہ بی آئی ایس پی کو اپنی موجودہ شکل میں جاری نہیں رکھا جا سکتا، اسے یا تو ختم کرنا ہوگا یا مکمل طور پر ازسرِنو ترتیب دینا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025