7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام پر جائزہ مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف مشن پاکستان پہنچ گیا
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا جائزہ مشن 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے حوالے سے تکنیکی مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچ گیا، جس کے بعد اگلی قسط جاری کی جائے گی۔
ڈان نیوز کے مطابق آئی ایم ایف جائزہ مشن اسلام آباد کے بجائے کراچی پہنچا، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات شروع ہوں گے۔
جائزہ مشن کل اسٹیٹ بینک میں تکنیکی مذاکرات شروع کرے گا، آئی ایم ایف دو ہفتے تک پاکستان کی معیشت کا جائزہ لے گا۔
یہ 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے، جائزہ مشن کی رپورٹ کی بنیاد پر اگلی قسط جاری ہو گی۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لے گا، اسی طرح حالیہ سیلاب کا معیشت پر اور بجٹ اہداف پر اثرات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آج صبح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا اور عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی تھیں، ان اہم ملاقاتوں میں پاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں، اصلاحات اور مستقبل کی شراکت داری پر تفصیلی گفتگو کی گئی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہ آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں کہا تھا کہ پاکستان بتدریج اپنے آئی ایم ایف پروگرام کے وعدے پورے کر رہا ہے، انہوں نے زور دیا تھا کہ آئی ایم ایف ملک کے آئندہ جائزے میں حالیہ سیلابی نقصانات کو بھی مدنظر رکھے۔
وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف کی دیرینہ تعمیری شراکت کو سراہا تھا، جو مینجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئی، انہوں نے آئی ایم ایف کی جانب سے بروقت معاونت پر شکریہ ادا کیا تھا، جس میں 2024 کے لیے 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ، 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) اور ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 25 ستمبر 2024 کو عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔
جس کے بعد 27 ستمبر 2024 کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں اسٹیٹ بینک کو ایک ارب 2 کروڑ 69 لاکھ ڈالر موصول ہوگئے تھے۔
14 مئی 2025 کو عالمی مالیاتی ادارے سے قرض پروگرام کی ایک اور قسط کے ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر پاکستان منتقل ہوگئے تھے۔












لائیو ٹی وی