عظمیٰ بخاری فیک ویڈیو کیس: پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ضلع کچہری لاہور نے عظمیٰ بخاری فیک ویڈیو کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا کارکن فلک جاوید خان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے حوالے کردیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز این سی سی آئی اے نے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا کارکن فلک جاوید کو وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیوز کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے آج فلک جاوید کو عدالت میں پیش کر دیا، ان کی جانب سے بیرسٹر میاں علی اشفاق عدالت میں پیش ہوئے۔
این سی سی آئی اے کی جانب سے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو کی عدالت میں ہوئی۔
فلک جاوید کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ این سی سی آئی اے خود ہی شکایت کنندہ ہے، خود ہی انوسٹی گیشن کررہی ہے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ عظمی بخاری کے مقدمے میں کئی سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس کو مقدمے میں لکھا گیا۔
این سی سی آئی اے نے فلک جاوید کا 30 دن کا جسمانی ریمانڈ مانگ لیا، وکیل نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ اشتہاری ہیں، ہم نے ملزمہ کی گرفتاری کے لیے 36 ریڈ کیے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمہ کے والد اور والدہ آئے، شامل تفتیش ہو کر چلے گئے اور ملزمہ کو پیش نہ کیا، ملزمہ کی رہائش پر ریڈ کیا تو یہ روپوش ہو گئیں۔
وکیل این سی سی آئی اے نے مزید کہا کہ ملزمہ کا موبائل چاہیے کہ فارنزک کیا جا سکے۔
عدالت نے ملزمہ فلک جاوید کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کے حوالے کر دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر این سی سی آئی اے سے فلک جاوید سے ہونے والی تفتیش کی رپورٹ طلب کر لی۔
پس منظر
یاد رہے کہ گزشتہ روز نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا کارکن فلک جاوید خان کو وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیوز کے معاملے میں گرفتار کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ایکس اور انسٹاگرام سمیت فیس بک پر جولائی 2024 سے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی نامناسب ویڈیو اور اسکرین شاٹس شیئر کیے گئے تھے، جو کہ دراصل جعلی اور ڈیپ فیک تھیں۔
پاک آئی ویری فائی کی ٹیم نے عظمیٰ بخاری کی ویڈیو اور اسکرین شاٹس وائرل ہونے کے بعد اس پر تحقیق کی تھی، جس میں معلوم ہوا تھا کہ پورن ویڈیو پر وزیر اطلاعات پنجاب کا چہرہ لگا کر اسے پھیلایا گیا تھا۔
وزیر اطلاعات پنجاب اور رہنما مسلم لیگ (ن) عظمیٰ بخاری کی مبینہ جعلی نازیبا ویڈیو کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ 24 جولائی 2024 کو فلک جاوید کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر عظمی بخاری کے خلاف ایک جھوٹی ویڈیو شئیر کی گئی تھی۔
مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ ویڈیو سیکڑوں افراد کی جانب سے شئیر کی گئی تھی جس سے عظمی بخاری کی شہرت کو نقصان پہنچا۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید سمیت دیگر کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت جاری کرے، ایف آئی اے کو اس حوالے سے تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی جائے۔













لائیو ٹی وی