اضافی پروٹین صحت کو کس طرح نقصان پہنچا رہا ہے؟

شائع September 26, 2025
ضرورت سے زیادہ پروٹین کھانا صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے
ضرورت سے زیادہ پروٹین کھانا صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے

ایسا لگتا ہے جیسے زیادہ پروٹین کھانے کا رجحان کبھی بھی ختم نہیں ہونے والا ہے۔

سوشل میڈیا ایسے لوگوں سے بھرا ہے جو آپ کو زیادہ پروٹین کھانے کی تلقین کرتے ہیں جبکہ پروٹین شیک جیسے سپلیمنٹس کا استعمال بھی تجویز کرتے ہیں۔ فوڈ کمپنیز نے بھی فروخت کو فروغ دینے کے لیے فوڈ پیکجز پر پروٹین کی شرح کو نمایاں کرنا شروع کر دیا ہے۔

لیکن کیا اضافی پروٹین ہمیں فائدہ دے رہے ہیں؟ یا یہ کہیں کہ کیا آپ بہت زیادہ پروٹین کھا سکتے ہیں؟

یقیناً یہ اہم ہیں لیکن بہت سے لوگ ضرورت سے زیادہ پروٹین کھاتے ہیں۔

جسم کی ضرورت کے مطابق پروٹین کھانا ضروری ہے۔ یہ پٹھوں کے ٹشوز، خامروں اور ہارمونز کی تشکیل میں مدد کرتا ہے اور یہ مدافعتی نظام میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ آپ کو توانائی بھی دے سکتا ہے۔

آسٹریلیا میں صحت مند کھانے کے رہنما اصول جنہیں ماہرین نے ترتیب دیا ہے اور حکومت کے تعاون سے بنائے گئے ہیں، تجویز کرتے ہیں کہ ہم اپنی یومیہ توانائی کی ضروریات کا 15 سے 25 فیصد پروٹین سے حاصل کریں۔

بالغ افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر وہ مرد ہیں تو اپنے جسمانی وزن کے فی کلوگرام 0.84 گرام پروٹین اور اگر خاتون ہیں تو 0.75 گرام فی کلوگرام پروٹین کھائیں۔

اس کا مطلب ہے کہ ایک 90 کلو وزنی مرد کو روزانہ تقریباً 76 گرام پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے اور 70 کلو وزنی عورت کو تقریباً 53 گرام پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ (یہ مقدار 70 سے زائد وزن کے بچوں یا بڑوں کے لیے زیادہ ہے)

زیادہ تر بالغ پہلے ہی کافی مقدار میں پروٹین کھاتے ہیں۔ اس کے باوجود بہت سے لوگ اب بھی اپنی غذا میں مزید پروٹین شامل کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

جو لوگ وزن اٹھا کر مسلز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ زیادہ پروٹین سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جنہیں ہر روز اپنے جسمانی وزن کے ہر کلوگرام کے لیے 1.6 گرام تک پروٹین کھانا چاہیے۔ مثال کے طور پر ایک شخص جس کا وزن 90 کلوگرام ہے، اسے مضبوط اور بڑے مسلز بنانے میں مدد کے لیے روزانہ تقریباً 144 گرام پروٹین کی ضرورت ہوگی۔

لیکن تحقیقات بتاتی ہیں کہ مسلز بنانے کے لیے اضافی پروٹین کھانا فائدہ مند نہیں ہوتا۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے تجویز کردہ سطح سے زیادہ پروٹین کھانے کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوتے۔ درحقیقت زیادہ پروٹین صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

مسلز بنانے کے خواہشمند افراد زیادہ پروٹین کھا سکتے ہیں
مسلز بنانے کے خواہشمند افراد زیادہ پروٹین کھا سکتے ہیں

بہت زیادہ پروٹین کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

ہمارے جسم میں موجود زائد پروٹین پیشاب یا فضلے کی صورت میں خارج نہیں ہوتا ہے۔ یہ جسم میں ہی رہتا ہے اور اس کے بہت سے اثرات ہوتے ہیں۔

پروٹین توانائی کا ذریعہ ہے تو زیادہ پروٹین کھانے کا مطلب زیادہ توانائی اپنے جسم میں لینا ہے۔ جب ہم اپنی ضرورت سے زیادہ توانائی لیتے ہیں تو ہمارا جسم اس اضافی توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے فیٹی ٹیشوز میں بدل دیتا ہے۔

کچھ طبی حالات ایسے ہوتے ہیں جہاں اضافی پروٹین لینے سے اجتناب کرنا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر گردے کی مہلک بیماریوں میں مبتلا افراد کو پروٹین کھانے میں محتاط رہنا پڑتا ہے اور انہیں اپنے معالج کی تجویز پر پروٹین کھانا چاہیے تاکہ ان کے گردوں کو نقصان نہ پہنچے۔

پروٹین پوائزننگ نامی ایک حالت ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب آپ بہت زیادہ پروٹین کھاتے ہیں اور جسمانی ضرورت کے مطابق چربی، کاربوہائیڈریٹس یا دیگر اہم غذائی اجزا نہیں کھاتے ہیں۔ اسے ’خرگوش فاقہ کشی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اصطلاح ولہجالمر اسٹیفنسن نامی ایک ایکسپلورر سے منسلک ہے۔ اس نے دیکھا تھا کہ جو لوگ زیادہ تر خرگوش کا گوشت کھاتے تھے (جس میں چربی بہت کم ہوتی ہے) وہ تھوڑے ہی عرصے کے بعد شدید بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

آپ پروٹین کہاں سے لے سکتے ہیں؟

ہم اپنی خوراک میں پروٹین پودوں کے ذرائع (جیسے پھلیاں، دال، اناج) اور جانوروں (جیسے انڈے، دودھ، گوشت یا مچھلی) سے حاصل کر سکتے ہیں۔

گوشت کھانے سے ملنے والے پروٹین کی زیادہ مقدار نے بوڑھے آسٹریلوی باشندوں میں قبل از وقت موت (خاص طور پر کینسر سے اموات) کے بڑھتے ہوئے خطرے کو اجاگر کیا ہے۔ جانوروں کے پروٹین کی زیادہ مقدار کا تعلق بھی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے سے بھی ہے۔

ہم پروٹین دالوں اور گوشت دونوں سے حاصل کرسکتے ہیں
ہم پروٹین دالوں اور گوشت دونوں سے حاصل کرسکتے ہیں

دوسری جانب پودوں کے ذرائع سے زیادہ پروٹین لینا ان درج ذیل مسائل سے منسلک ہے۔

  • اس سے کینسر سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
  • ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔
  • خون میں کولیسٹرول کی شرح میں بہتری آتی ہے۔

جانوروں سے حاصل کیے جانے والے پروٹین کے بہت سے ذرائع میں نسبتاً چربی خاص طور پر سیر شدہ چربی زیادہ ہوتی ہے۔ سیر شدہ چکنائی کا زیادہ استعمال انسانوں میں امراضِ قلب جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔ بہت سے لوگ پہلے ہی جسمانی ضرورت سے زیادہ سیر شدہ چربی کھاتے ہیں۔

تاہم پودوں سے حاصل ہونے والی پروٹین کی خوراک میں فائبر بھی ہوتا ہے جسے زیادہ تر لوگ نہیں کھاتے۔ زیادہ فائبر کھانے سے دائمی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ یہ ہاضمے کے نظام کے لیے بھی بہترین ہوتا ہے۔

توازن اہم ہے

مجموعی طور پر آپ کو پروٹین کہاں سے ملتی ہے پھر چاہے وہ جانوروں سے ملے یا پودوں سے، ہمیں ان دنوں ذرائع کے درمیان توازن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ توازن اپنی غذا میں مزید پروٹین شامل کرنے کی کوشش سے کہیں زیادہ اہم ہے۔

پروٹین، فیٹس اور کاربوہائیڈریٹس سب مل کر آپ کے جسم کو صحت مند رکھنے اور جسم کے انجن کو آسانی سے چلانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ ہمیں اپنی صحت کو سہارا دینے کے لیے وٹامنز اور منرلز کے ساتھ ساتھ ان تمام میکرو نیوٹرینٹس کی بھی ضرورت ہے۔

مارگریٹ مرے

لکھاری میلبرن، آسٹریلیا میں سوین برن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں نیوٹریشن کی سینئر لیکچرار ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025