لداخ کی آزاد ریاستی حیثیت کیلئے مظاہرے، پولیس کی فائرنگ، 4 افراد ہلاک، سونم وانگچک گرفتار

شائع September 27, 2025
مودی کے حکم پر بدھ مت اور مسلم آبادی والے خطے لداخ نے 2019 میں علاقائی خودمختاری کھو دی تھی — فوٹو: رائٹرز
مودی کے حکم پر بدھ مت اور مسلم آبادی والے خطے لداخ نے 2019 میں علاقائی خودمختاری کھو دی تھی — فوٹو: رائٹرز

بھارتی پولیس نے لداخ کو آزاد ریاست کی حیثیت دینے کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں 4 افراد کی ہلاکت کے بعد مقامی کارکن سونم وانگچک کو گرفتار کر لیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق 2 دن قبل نئی دہلی نے الزام عائد کیا تھا کہ وانگچک ریاستی حیثیت کے مطالبے پر ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے ذمے دار ہیں۔

اس سے قبل لیہ کے مرکزی شہر میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی معطل کر دی گئی تھیں۔

بدھ کے روز لیہ میں مشتعل ہجوم نے عمارتوں اور پولیس کی گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا تھا، جب مظاہرین اس مقام سے ہٹ گئے تھے جہاں وانگچک 14 دن سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے، مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ ہوئی جس پر پولیس نے فائرنگ کر دی تھی، حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے اپنے دفاع میں کارروائی کی تھی۔

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وانگچک کو ایک پریس کانفرنس سے قبل گرفتار کیا گیا جس سے وہ خطاب کرنے والے تھے۔

بھارتی وزارتِ داخلہ نے اس سے پہلے وانگچک پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپنے اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے عوام کو اُکسا رہے ہیں۔

حکام نے ان کی غیر سرکاری تنظیم ’اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل اینڈ کلچرل موومنٹ آف لداخ‘ کا لائسنس بھی منسوخ کر دیا اور الزام لگایا کہ اس میں خلاف ورزیاں پائی گئی ہیں۔

جھڑپوں کے بعد سے خطے کے کئی حصوں میں کرفیو نافذ ہے، جن میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں پولیس اور سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

ایک اور اہلکار نے بھی کہا کہ جمعہ کے روز لیہ میں بطور احتیاط موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی تھیں۔

وانگچک نے اس سے قبل اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ پُرتشدد مظاہرے دراصل وفاقی حکومت کے ساتھ عوام کی مایوسی کی عکاسی ہیں۔

بدھ مت اور مسلم آبادی والے خطے لداخ نے 2019 میں اپنی علاقائی خودمختاری کھو دی تھی، جب وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت نے اسے ریاست جموں و کشمیر سے الگ کر کے براہِ راست نئی دہلی کے انتظام کے تحت دے دیا تھا۔

مظاہرین مقامی لوگوں کے لیے روزگار میں کوٹے اور خطے کے لیے خصوصی حیثیت کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں، تاکہ قبائلی علاقوں کے تحفظ کے لیے منتخب مقامی ادارے قائم کیے جا سکیں۔

بھارتی وفاقی حکومت اور لداخ کے رہنماؤں کے درمیان ان مطالبات پر 2023 سے مذاکرات جاری ہیں اور ان کی دوبارہ ملاقات 6 اکتوبر کو متوقع ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025