• KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C

پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگسیتھ کی اعلیٰ فوجی افسران پر کڑی تنقید

شائع October 1, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

دنیا بھر سے امریکی جرنیلوں کے اجتماع میں پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگسیتھ نے اعلیٰ فوجی افسران پر سخت تنقید کی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دنیا بھر سے امریکی جرنیلوں کے ایک غیر معمولی اجتماع کے دوران پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگسیتھ نے جنگ کے میدان میں احمقانہ اصولوں اور ملک میں موٹے فوجیوں پر کڑی تنقید کی اور بائیں بازو کے ووک نظریات کو مسترد کرتے ہوئے فوج کو سخت بنانے کے لیے بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا۔

پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ ہم اپنے جنگجوؤں کے ہاتھ کھول دیتے ہیں تاکہ وہ دشمنوں کو خوفزدہ کر سکیں، ان کا حوصلہ پست کریں، ان کا شکار کریں اور انہیں ختم کر دیں، اب مزید سیاسی طور پر درست اور سخت گیر اصول نہیں ہوں گے، صرف عام فہم، زیادہ سے زیادہ مہلک طاقت اور جنگجوؤں کو مکمل اختیار حاصل ہوگا۔

پینٹاگون کے سربراہ کے ہمراہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی موجود تھے جنہوں نے ورجینیا کے کوانٹیکو میں جمع ایڈمرلز اور جرنیلوں سے خطاب کیا اور یہ تجویز بھی دی کہ امریکی شہروں میں فوجی تعیناتیوں کو فوج کے لیے تربیتی میدان کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے فوجی سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ بڑے افسران کو برطرف کیا ہے، جن میں ایک سیاہ فام جنرل اور بحریہ کی ایک خاتون ایڈمرل بھی شامل ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ایک خراب نظام یا کلچر کی وجہ سے کیا گیا۔

انہوں نے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا وعدہ کیا تاکہ پینٹاگون میں امتیازی سلوک کی شکایات اور بدعنوانی کی تحقیقات بہتر طریقے سے نمٹائی جا سکیں۔

پیٹ ہیگسیتھ کا کہنا تھا کہ بے وقوف اور غیر ذمہ دار سیاستدانوں نے ہمیں غلط راستے پر ڈال دیا اور ہم اپنا مقصد کھو بیٹھے، ہم ایک ووک ڈپارٹمنٹ بن گئے تھے، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فوج میں ظاہری حلیے کے سخت اصول اپنائے جائیں، مثلاً شیو نہ کرنے کی اجازت صرف ایک سال تک ہو، ساتھ ہی، جو سب سے سخت مردوں کے لیے فٹنس کا معیار ہے، وہی تمام فوجیوں پر لاگو ہونا چاہیے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے خاص طور پر پینٹاگون کے انسپکٹر جنرل پر تنقید کی، جس نے اس سال ان کے شہری ایپ سگنل کے ذریعے خفیہ معلومات استعمال کرنے پر تحقیقات شروع کی تھیں اور کہا کہ اس دفتر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور اس میں بڑی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔

ٹرمپ کے پاک-بھارت دعوے

اپنی تقریر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ دہرایا کہ انہوں نے ایٹمی ہتھیار رکھنے والے حریف بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک تباہ کن جنگ کو روکا تھا، میزائلوں کے ذریعے نہیں بلکہ تجارت کے ذریعے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس وقت بھارت اور پاکستان کو روکا جب دونوں آپس میں جنگ لڑ رہے تھے، سات طیارے گرائے جا چکے تھے اور حالات بہت کشیدہ ہو رہے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان جنگ کر رہے تھے، انہوں نے دونوں ملکوں کو فون کیا اور کہا کہ اگر لڑائی جاری رہی تو وہ ان سے تجارت نہیں کریں گے، اس وقت دونوں بڑی ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے تھیں، سات طیارے گرائے جا چکے تھے اور دشمنی بڑھتی جا رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے دونوں کو صاف الفاظ میں بتا دیا تھا کہ اگر لڑائی جاری رہی تو تجارت بند ہو جائے گی، اس طرح انہوں نے جنگ رکوا دی، وہ جنگ چار دن تک چلتی رہی لیکن ہم نے اسے ختم کروا دیا اور یہ ایک بڑی کامیابی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے حالیہ دورے کا بھی ذکر کیا۔

ان کا دعویٰ تھا کہ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ٹرمپ نے جنگ رکوا کر لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائیں، کیونکہ وہ جنگ بہت خطرناک ہو سکتی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025