گلگت بلتستان: عالم دین پر حملے کےخلاف اہلسنت والجماعت کی ہڑتال، دفعہ 144 نافذ

شائع October 6, 2025
حکام نے اپیل کی ہے کہ شہری امن کی بحالی اور حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے فورسز سے تعاون کریں — فوٹو: اسکرین شاٹ
حکام نے اپیل کی ہے کہ شہری امن کی بحالی اور حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے فورسز سے تعاون کریں — فوٹو: اسکرین شاٹ

گلگت بلتستان میں اہلِسنت والجماعت کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے، حکومت نے ممکنہ ناخوشگوار صورت حال کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی۔

گلگت میں معروف عالم دین قاضی نثار احمد پر حملے کے خلاف اہلِسنت والجماعت کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے، وزیر اعلیٰ ہاؤس گلگت کے قریب احتجاجی دھرنا دیا گیا ہے، جب کہ پبلک چوک روڈ مظاہرین کی جانب سے بند کر دی گئی ہے۔

مظاہرین نے پبلک چوک گلگت کو بند کر دیا ہے، جس کے باعث شاہراہ قائدِ اعظم پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو گئی ہے۔

ادھر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور فورس کمانڈر گلگت بلتستان نے شہید سیف الرحمٰن گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مولانا قاضی نثار احمد کی عیادت کی۔

مولانا قاضی نثار احمد ان افراد میں شامل تھے جو اتوار کے روز گلگت میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں زخمی ہوئے تھے۔

وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان اور فورس کمانڈر نے قاضی نثار احمد اور دیگر زخیموں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

فورس کمانڈر نے اس موقع پر کہا کہ واقعے میں ملوث تمام عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام امن پسند ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت مستعد ہیں۔

دوسری جانب مولانا قاضی نثار پر حالیہ حملے کے بعد گلگت ضلعی انتظامیہ نے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

اس حکم نامے کے تحت تمام عوامی اجتماعات، ریلیاں، جلوس اور مظاہرے ممنوع قرار دیے گئے ہیں، اسلحہ لے کر چلنے یا اس کی نمائش کرنے، بشمول ہوائی فائرنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، سوائے اُن قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے جو سرکاری ڈیوٹی پر ہوں۔

اسی طرح موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر بھی پابندی لگائی گئی ہے تاہم خواتین، بچے، بزرگ افراد اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو اس سے استثنیٰ ہوگا، عوامی سڑکوں کی بندش یا عام زندگی میں خلل ڈالنے والی کسی بھی کارروائی کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و امان کی بحالی اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے سیکیورٹی فورسز سے تعاون کریں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025