یمن: القاعدہ کے پانچ عسکریت پسندوں کو قید کی سزا

شائع October 2, 2013

اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔۔

صنعا: یمنی عدالت نے گزشتہ سال خود کش بم دھماکے کی سازش کے الزام میں القاعدہ کے پانچ عسکریت پسندوں کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے، اس دھماکے میں 86 افراد ہلاک اور 171 زخمی ہوئے تھے۔

عدالت نے دہشت گردی سے متعلق الزامات میں دو مدعا علیہان کو دس سال جبکہ تیسرے ملزم کو سات سال قید کی سزا سنائی اور مذید دو ملزمان کو بالترتیب تین اور دو سال قید کی سزا سنائی۔

جج نے پہلے ہی قید میں گزارنے والے تین مدعا علیہان کو رہا کرنے کا حکم بھی دیا اور تین کو بری کر دیا۔

گیارہ افراد پر اکیس مئی 2012 میں ایک فوجی پریڈ کے لئے ایک ریہرسل پر خود کش حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔

چارج شیٹ کے مطابق تمام مشتبہ افراد خود کش حملہ آور، حاتم مفرح کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔

سزا یافتہ پانچ مجرموں کا کہنا تھا کہ وہ سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔

سات سال کی سزا پانے والے ہشام الشرابی چلایا کہ یہ کوئی انصاف نہیں بلکہ ظلم ہے ، ' میں القاعدہ سے تعلق نہیں رکھتا۔ '

فیصلہ جب پڑھ کر سنایا گیا تو اس وقت ان کی ماں بھی عدالت میں موجود تھی ان کا یہ کہنا تھا کہ میرا بیٹا معصوم ہے یہاں تک کے اسے القاعدہ کا معلوم بھی نہیں ہے۔

سخت سیکیورٹی میں مقدمے کی سماعت کی گئی ۔

عدالت نے دو سابق سینٹرل سیکورٹی سروس کے سربراہ جو سابق صدر علی عبداللہ صالح کے دور میں مقرر ہوئے تھے کیس کے سلسلے میں دوبارہ سوالات کا سامنا کرنے کا حکم دیا ہے۔

مارچ میں سابق سینٹرل سیکورٹی سروس کے کمانڈر جنرل عبدالمالک الطیب اور ان کے ڈپٹی جنرل یحیٰی محمد عبداللہ صالح نے بم کے کسی تعلق کو مسترد کر دیا تھا۔

طیب کو بم دھماکے کے دن ہی برطرف کر دیا گیا تھا جبکہ صالح کے بھتیجے کو دسمبر میں برطرف کیا گیا۔

جب مقدمے کی سماعت جنوری میں شروع ہوئی تو چوبیس سالہ شرابی نے کہا کہ بم حملہ کی نوعیت سیاسی تھی اور اس میں اعلٰی درجے کے حکام ملوث تھے۔

القاعدہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا نشانہ وزیر دفاع محمد ناصر احمد اور ان کے ساتھی تھے تاہم وہ اس حملے میں بچ گئے تھے۔

صالح کے تینتیس سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد بر سر اقتدار آنے والے صدر عبد ربه منصور ہادی کے تین مہینے بعد یہ واقع پیش آیا۔

ہادی نے اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ عبوری معاہدے کے تحت سیکورٹی فورسز کی تشکیل نو کرنے کے لئے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے،صالح دور میں تعینات اعلی سیکورٹی اور فوجی عہدوں سے بہت سوں کو برطرف کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025