کیمسٹری کا نوبیل انعام سعودیہ فلسطین کے سائنس دان سمیت تین ماہرین کے نام
نوبیل ایوارڈز کمیٹی نے کیمسٹری کا انعام اردن، سعودیہ نژاد امریکی شہری سائنس دان سمیت تین سائنس دانوں کے نام کردیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جاپانی سائنس دان سوسومو کٹاگاوا، آسٹریلوی سائنس دان رچرڈ روبسن اور سعودیہ نژاد امریکی سائنس عمر یاغی کو کیمسٹری کا انعام دینے کا اعلان کردیا گیا۔
مذکورہ انعام تینوں سائنس دانوں نے دھات- نامیاتی فریم ورکس (MOFs) کے ترقی کے لیے حاصل کیا ہے جو روایتی کیمسٹری میں نئے مواقع فراہم کرتا ہے۔
نوبیل انعام جیتنے والے پروفیسر عمر یاغی کی تحقیق نے خشک علاقوں میں فضا سے پانی نکالنے، آلودہ پانی صاف کرنے، کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرنے اور ہائیڈروجن کو ذخیرہ کرنے جیسے شعبوں میں نئی راہیں کھولیں، جس سے پائیدار توانائی اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی میں انقلاب آیا۔
عمر یاغی اردن اور فلسطینی والدین کے ہاں امریکا میں پیدا ہوئے، وہ امریکی شہری بھی ہیں۔
انہیں سعودی عرب نے 2021 میں شہریت دی تھی، سعودیہ نے دیگر اہم عرب شخصیات کو بھی شہریت دی تھی۔
عرب سائنس دان کو کیمسٹری کے شعبے میں نوبیل انعام ملنے پر عرب ممالک میں خوشی کا سماں ہے۔
نوبل انعام کی رقم ایک کروڑ 10 لاکھ سوئیڈش کرون تقریبا 12 لاکھ امریکی ڈالر تینوں سائنس دانوں میں یکساں تقسیم کی جائے گی۔
دھات سے کیمیکلز کو بہتر طریقے سے سنبھالنے اور ماحولیاتی چیلنجز، جیسے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس سے قبل کے کیمسٹری انعامات میں جوہری بٹن، ڈی این اے ترتیب اور دیگر اہم ایجادات کو بھی سراہا جا چکا ہے۔
گزشتہ سال یہ انعام پروٹین ساخت کو سمجھنے اور نئی دوائیوں کے لیے کام کرنے والے سائنسدانوں کو ملا تھا۔
یہ انعام کیمسٹری کے میدان میں اہم پیش رفت کو اجاگر کرتا ہے کیونکہ نوبیل خود کیمسٹ تھے اور ان کی ایجاد ڈائنامائٹ نے ان کی دولت بڑھائی تھی۔













لائیو ٹی وی