اولمپک چیمپئن ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر تاحیات پابندی عائد
پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن (اے ایف پی ) نے اولمپک چیمپئن ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر تاحیات پابندی عائد کر دی، یہ اقدام ’ فیڈریشن کے آئین کی سنگین خلاف ورزیوں’ کے باعث کیا گیا ہے۔ فیڈریشن کے مطابق یہ فیصلہ ’ شفافیت، آئینی پاسداری، اور تنظیمی سالمیت’ کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا۔
سلمان بٹ کے خلاف یہ کارروائی ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب فیڈریشن ارشد ندیم کی حالیہ کارکردگی میں نمایاں کمی کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ ارشد نے گزشتہ ماہ ٹوکیو میں منعقدہ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے نیزہ پھینکنے کے فائنل میں دسویں پوزیشن حاصل کی تھی۔
سلمان بٹ نے فیڈریشن کو اپنے جواب میں کہا کہ جاپان کے گرم و مرطوب موسم اور پنڈلی کے درد کے باعث ارشد اپنی بہترین کارکردگی پیش نہیں کر سکے۔
فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز (جس کی کاپی ڈان نیوز کے پاس موجود ہے) کے مطابق، 10 اکتوبر کو صدر وجاہت حسین ساہی کی زیر صدارت ہونے والے ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں متعدد اہم انتظامی و تادیبی فیصلے کیے گئے تاکہ شفافیت اور آئینی عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا:’ غور و خوض کے بعد، ایگزیکٹو کمیٹی نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سابق عہدیدار سلمان بٹ پر، جو خود فیڈریشن کے آئین کے دستخط کنندہ ہیں، سنگین آئینی خلاف ورزیوں کے باعث تاحیات پابندی عائد کر دی۔’
مزید کہا گیا:’ سلمان بٹ کو اب زندگی بھر کے لیے کسی بھی ایتھلیٹکس سرگرمی، چاہے بطور کھلاڑی، کوچ، عہدیدار یا نمائندہ، قومی یا بین الاقوامی سطح پر، پاکستان کے اندر یا باہر ، شرکت سے روک دیا گیا ہے۔’
اسی طرح، پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری حبیب شاہ پر بھی 10 سالہ پابندی عائد کی گئی ہے، جس کے تحت وہ کسی بھی سطح پر ایتھلیٹکس کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
ایگزیکٹو کمیٹی نے 31 اگست 2025 کو ہونے والے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کو بھی ’ غیر قانونی، غیر آئینی اور ابتدا سے کالعدم’ قرار دے دیا۔
پریس ریلیز کے مطابق:’ ان انتخابات کا انعقاد سے صرف دو دن قبل 29 اگست کی رات نصف شب کو اعلان کیا گیا ،حالانکہ اے ایف پی کے آئین کے مطابق انتخابی اجلاس بلانے سے کم از کم 21 دن پہلے نوٹس دینا لازمی ہے، اور امیدواروں کو اپنے کاغذات جمع کرانے کے لیے کم از کم 7 دن کی مہلت دینا ضروری ہے۔’
مزید کہا گیا:’یہ بھی تشویش کی بات ہے کہ پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر کو بھی انتخابات کے شیڈول کا علم 30 اگست کو، یعنی انتخابات سے صرف ایک دن پہلے، ہوا۔ یہ بات اس بات کا ثبوت ہے کہ انتخابات کے انعقاد میں شفافیت مکمل طور پر مفقود تھی اور آئینی و ضابطہ جاتی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی۔‘
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا:’ ایگزیکٹو کمیٹی نے ان اقدامات کو فیڈریشن کے آئین کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا اور واضح کیا کہ ایسی کارروائیاں کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی۔’
صورتحال درست کرنے کے لیے، کمیٹی نے سینئر نائب صدر محترمہ شاہدہ خانم کی سربراہی میں ایک مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دی ہے جو پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے شفاف اور آئینی انتخابات جلد از جلد کرائے گی۔
یہ کمیٹی نئے انتخابات کے انعقاد تک ایسوسی ایشن کے روزمرہ امور بھی چلائے گی۔
پریس ریلیز کے مطابق:’ پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ فیڈریشن کے تمام امور آئین کے مطابق چلائے جائیں گے۔ کسی فرد یا گروہ کو آئینی دفعات کی خلاف ورزی یا نظرانداز کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اے ایف پی ایتھلیٹکس کے فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح کے لیے ایمانداری، اتحاد اور نظم و ضبط پر مبنی عزم پر قائم ہے۔’
فیڈریشن کے صدر وجاہت ساہی نے ڈان نیوز سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن نے انہیں انتخابات کے بارے میں 29 اگست کی رات 11:39 بجے مطلع کیا۔
انہوں نے کہا:’ 30 اگست کو ہم نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کو اطلاع دی کہ یہ انتخابات غیر قانونی تصور کیے جائیں گے۔ حتیٰ کہ 30 اگست تک اے ایف پی کے سینئر نائب صدر کو بھی 31 اگست کے انتخابات کے بارے میں علم نہیں تھا۔’
وجاہت ساہی کے مطابق، سلمان بٹ 6 اگست کے بعد پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر نہیں رہے تھے، جو اصل انتخابی تاریخ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلمان بٹ دوبارہ صدر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ڈان نیوز نے سلمان بٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
وجاٰہت ساہی نے کہا:’ بالآخر تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کی اور ان افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی سفارش کی۔ اےایف پی ملک و قوم کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ عزت و وقار لائے، جیسا کہ پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت کر ثابت کیا گیا۔’
انہوں نے مزید کہا کہ ’ یہ کامیابی کئی دہائیوں کی محنت کا نتیجہ ہے، خاص طور پر اُس وقت کے صدر اکرم ساہی کی کوششوں کا۔ افسوس کہ چند لوگوں نے اس اعزاز کو برباد کیا۔ ہم اے ایف پی کے آئین پر قائم رہیں گے، اور تمام اقدامات قانون کے مطابق ہیں۔’
انہوں نے مزید کہا کہ سلمان بٹ کو تاحیات پابندی کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل ہے، جیسا کہ فیڈریشن کے آئین میں درج ہے۔
یاد رہے، سلمان بٹ کو اے ایف پی نے ٹوکیو 2021 اولمپکس کے بعد ارشد ندیم کا کوچ مقرر کیا تھا، جہاں ارشد نیزہ پھینکنے کے فائنل میں پانچویں پوزیشن پر آئے تھے۔ تب سے بٹ نے ارشد کو کئی اعزازات دلائے، جن میں 2022 کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل ، 2023 ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں سلور میڈل اور اور پیرس 2024 اولمپکس میں گولڈ میڈل شامل ہیں۔













لائیو ٹی وی