امریکی گلوکار ڈی اینجیلو کینسر سے طویل جدوجہد کے بعد انتقال کر گئے
مشہور امریکی گلوکار اور نیو سول موسیقی کے بانی ڈی اینجیلو 51 سال کی عمر میں لبلبے کے کینسر سے لڑتے ہوئے انتقال کر گئے۔
ورائٹی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی اینجیلو کے اہلِ خانہ نے اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم غمگین ہیں کہ وہ ہمیں چھوڑ گئے، لیکن ان کے بے مثال موسیقی کے ورثے کے لیے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے، ہمارے خاندان کا چمکتا ہوا ستارہ اپنی روشنی کے ساتھ ہمیشہ یاد رہے گا، وہ کینسر سے طویل اور بہادری سے مقابلہ کرنے کے بعد دنیا سے رخصت ہوئے۔
ڈی اینجیلو مشہور آر اینڈ بی گلوکار تھے جنہوں نے 90 کی دہائی میں اپنے موسیقی کے کیریئر کا آغاز کیا، ان کا پہلا البم ’براؤن شوگر‘ 1995 میں ریلیز ہوا، جو بل بورڈ کے ٹاپ ہپ ہاپ البمز میں چوتھے نمبر پر آیا، اس البم کے گانے ’کروزن‘ اور ’لیڈی‘ تنقیدی طور پر بے حد سراہا گئے۔
بعد ازاں انہوں نے دو مزید البمز ریلیز کیے، ’ووڈو‘ اور ’بلیک میسیاح‘، جن میں سے ’بلیک میسیاح‘ نے بل بورڈ پر دو ہفتے تک نمبر ون رہنے کا اعزاز حاصل کیا۔
رولنگ اسٹون میگزین نے 2020 میں ’براؤن شوگر‘ کو دنیا کے 500 عظیم ترین البمز میں شامل کرتے ہوئے اسے 183واں نمبر دیا۔
ورجینیا میں پیدا ہونے والے ڈی اینجیلو ایک گوشہ نشین شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے اور وہ وقفے وقفے سے ہی موسیقی ریلیز کرتے تھے، تاہم ان کے زیادہ تر گانے مداحوں اور ناقدین دونوں کو بے حد پسند آتے تھے۔
2016 میں ان کا نام سابق امریکی صدر براک اوباما کی تیار کردہ ایک پلے لسٹ میں بھی شامل کیا گیا، جس میں پاپ سپر اسٹار جینٹ جیکسن، سول گلوکارہ جنیل مونی اور بلوز راکر گیری کلارک جونیئر جیسے دیگر معروف فنکار بھی شامل تھے۔












لائیو ٹی وی