چین: بدعنوانی کے الزام میں 2 اعلیٰ فوجی جنرل برطرف
چین کے 9 اعلیٰ فوجی عہدیداروں کے خلاف جاری بدعنوانی کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی، نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام ثابت ہونے پر 2 اعلیٰ ترین فوجی جرنیلوں کو فوج اور حکمران کمیونسٹ پارٹی سے برطرف کر دیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک دہائی سے زائد عرصے سے اقتدار میں رہنے والے صدر شی جن پنگ کی جانب سے یہ فیصلہ پارٹی اور ریاست کی تمام سطحوں سے کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی مہم کے تازہ ترین اقدام کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی، جب بیجنگ میں اعلیٰ حکام کا 4 روزہ اجلاس 20 اکتوبر کو شیڈول ہے، طے شدہ اجلاس میں طویل المدتی معاشی منصوبہ بندی پر غور کیا جائے گا۔
ترجمان وزارتِ دفاع ژانگ شیاوگانگ کے جاری کردہ بیان کے مطابق مرکزی فوجی کمیشن (سی ایم سی) کے نائب چیئرمین ہی ویڈونگ ان 9 افراد میں شامل ہیں جنہیں فوج سے ’نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں کی بنیاد‘ پر برطرف کیا گیا۔
ہی ویڈونگ رواں برس مارچ سے ہی منظر عام سے غائب ہیں، جس کے بعد سے ان کے حوالے سے قیاس آرائیاں جنم لے رہی تھیں، تاہم اُن کے خلاف باضابطہ تحقیقات کا پہلے اعلان نہیں کیا گیا تھا، ترجمان وزارت دفاع نے ہی ویڈونگ کے موجودہ مقام کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
سرکاری میڈیا نے جون میں رپورٹ کیا تھا کہ فوج کے سیاسی امور کے سابق سربراہ میاؤ ہوا کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
ژانگ شیاوگانگ کے مطابق، ان افراد میں سے 8 کو کمیونسٹ پارٹی کی رکنیت سے بھی محروم کر دیا گیا، حالانکہ وہ ماضی میں پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اعلیٰ ارکان میں شامل رہے ہیں۔
صدر شی جن پنگ نے بدعنوانی کو کمیونسٹ پارٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف جنگ اب بھی سنگین اور پیچیدہ عمل ہے۔
صدر کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی شفاف طرزِ حکمرانی کو فروغ دیتی ہے، جبکہ ناقدین کے مطابق یہ مہم شی جن پنگ کے لیے سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹانے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
ژانگ شیاوگانگ نے مزید کہا کہ ہی ویڈونگ، میاؤ ہوا اور دیگر افراد کو سخت سزا دینا ایک بار پھر پارٹی کی مرکزی قیادت اور مرکزی فوجی کمیشن کے بدعنوانی کے خلاف عزم کو ظاہر کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائیاں پارٹی اور فوج کی انسدادِ بدعنوانی مہم میں ایک نمایاں کامیابی کی نمائندگی کرتی ہیں۔
ترجمان وزرات دفاع کے مطابق اس مہم نے ایک زیادہ خالص، منظم، متحد اور جنگ کے لیے تیار عوامی فوج کی تشکیل میں مدد فراہم کی، میاؤ ہوا اور ہی ویڈونگ وہ واحد اعلیٰ فوجی عہدیدار نہیں جو حالیہ برسوں میں شی جن پنگ کی انسدادِ بدعنوانی مہم کی زد میں آئے ہیں۔
سابق وزیرِ دفاع لی شانگ فو کو 2023 میں صرف 7 ماہ کے بعد نہ صرف عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا بلکہ بعد ازاں انہیں مبینہ رشوت ستانی سمیت مختلف الزامات پر پارٹی سے بھی نکال دیا گیا تھا۔












لائیو ٹی وی