• KHI: Clear 19.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.8°C
  • KHI: Clear 19.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.8°C

جتھوں کو ریاستی رٹ چیلنج نہیں کرنے دیں گے، مذہبی جماعت کے مستقبل کا فیصلہ وفاق کرے گا، عظمیٰ بخاری

شائع October 23, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے واضح کیا ہے کہ ہتھیار بند جتھوں کو ریاستی رٹ چیلنج نہیں کرنے دیں گے جب کہ انتہا پسند جماعت (جو بظاہر تحریک لبیک پاکستان - ’ٹی ایل پی‘ کی جانب اشارہ ہے) کے مستقبل کا فیصلہ وفاق کرے گا۔

لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے مذہبی وسیاسی جماعت پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے اپنا کیس تیار کر کے وفاق کو بھجوا دیا ہے اور آج کابینہ کے اجلاس میں اس سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

پریس کانفرنس میں صوبائی وزیر نے امن و امان اور سیکیورٹی سے متعلق وہ اقدامات تفصیل سے بتائے جو پنجاب حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں ٹی ایل پی کے احتجاج کے بعد اٹھائے جن میں اسلحے کے لائسنس اور اسلحے کی خرید و فروخت سے متعلق اقدامات بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے 28 اسلحہ ڈیلرز کے لائسنس معطل کر دیے ہیں، جب کہ کچھ جعلی ڈیلرز کی دکانیں جن کے پاس لائسنس نہیں تھے، سیل کر دی گئی ہیں جب کہ اسلحے کی خرید و فروخت پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور جیسا کہ میں پہلے کہہ چکی ہوں، اب پنجاب میں کسی کو بھی نیا اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں 10 لاکھ سے زائد افراد کے پاس اسلحے کے لائسنس موجود ہیں، ایسے صوبے میں جہاں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے پاس اسلحے کے لائسنس ہوں، وہاں امن و امان قائم رکھنا کتنا بڑا چیلنج ہے، اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں47 ہزار 918 سیکیورٹی کمپنیوں کے پاس اسلحے کے لائسنس ہیں جب کہ مختلف اداروں کو جاری کیے گئے لائسنسوں کی تعداد 42 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

عظمیٰ بخاری نے اسلحے اور گولہ بارود سے متعلق کچھ تفصیلات بھی شیئر کیں، جو ان کے مطابق ٹی ایل پی سے تعلق رکھنے والے افراد کی تحویل سے برآمد ہوا، انہوں نے پس منظر میں اسکرین پر کچھ تصاویر دکھاتے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی کے مظاہرین نے ماضی کے احتجاج کے دوران پولیس سے اسلحہ، گولیاں اور دیگر سامان چھین لیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا طریقہ واردات ہے، وہ پولیس کو گھیر لیتے ہیں، ان سے گاڑیاں، اسلحہ اور آنسو گیس گنز چھین لیتے ہیں اور بعد میں انہی کو استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2021 کے احتجاج میں انہوں نے 3498 آنسو گیس کے شیل، 23 آنسو گیس گنز، 326 اینٹی رائٹ کٹس، دو 12 بور پستول اور 11 سب مشین گنز چھینیں جب کہ حالیہ احتجاج میں پولیس پر چلائی جانے والی گولیاں انہی ہتھیاروں سے مطابقت رکھتی ہیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حالیہ احتجاج میں ٹی ایل پی کے کارکنوں نے 8 پولیس گاڑیاں نقصان پہنچائیں اور ایک سب مشین گن، دو 12 بور پستول اور 945 گولیاں چھین لیں جب کہ مظاہرین نے 197 ہیلمٹ، 22 کٹس، 130 سیفٹی شیٹس، ایک آنسو گیس گن اور 984 آنسو گیس شیل چھینے، جو سب اینٹی رائٹ سازوسامان کا حصہ تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹی ایل پی سے متعلق مقدمات پر کام کرنے کے لیے ایک خصوصی پراسیکیوشن سیل قائم کیا گیا ہے، جس میں 559 ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر بھیجا گیا ہے۔ ان میں سے 161 کو جیل بھیج دیا گیا ہے جبکہ 190 عدالتی ریمانڈ پر ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025