یورپی پارلیمانی کمیٹی برائے ترقی کے وفد کی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات
یورپی پارلیمانی کمیٹی برائے ترقی کے وفد نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی، جس میں ایاز صادق نے پاکستان اور یورپی یونین کے مابین دیرینہ اور ہمہ جہت تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وفد کی قیادت پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر مسٹر ریمونڈاس کاروبلس نے کی۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور یورپی یونین کے مابین دیرینہ اور ہمہ جہت تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
یورپی پارلیمانی کمیٹی برائے ترقی کے وفد میں آسٹریا سے لوکس مینڈل، پولینڈ سے رابرٹ بیڈرون، اسپین سے خوان فرنینڈو لوپیز آگویلار، چیکیا سے توماش زڈیخوفسکی اور جرمنی سے مسٹر مارک جونگن شامل تھے۔
وفد نے اسپیکر سردار ایاز صادق کی جانب سے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان مستقبل میں مزید تعاون کے فروغ کی امید ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری باہمی فہم و اعتماد کو فروغ دینے، عوامی روابط کو مضبوط کرنے اور مشترکہ جمہوری اقدار کو آگے بڑھانے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ دونوں خطوں کی پارلیمانوں کے مابین قریبی رابطے ترقی، بہتر طرزِ حکمرانی اور جامع ترقی کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
یورپی وفد نے پاکستان کی جمہوری استحکام، ادارہ جاتی مضبوطی اور انسانی ترقی کے لیے عزم و وابستگی کو سراہا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے قومی اسمبلی میں ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ کے قیام کو اجاگر کیا، جس کا مقصد قومی ترقیاتی ترجیحات کی تکمیل کے لیے پارلیمانی نگرانی اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان کاربن کے عالمی اخراج میں نہایت کم حصہ دار ہونے کے باوجود دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
انہوں نے 2025 کے تباہ کن سیلابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ آفات ان علاقوں میں بھی رونما ہوئیں، جو پہلے کبھی متاثر نہیں ہوئے تھے، اس لیے موسمیاتی لچک اور موافقت کے لیے عالمی سطح پر اجتماعی کارروائی ناگزیر ہے۔
اسپیکر نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ خطے کی پہلی ’گرین پارلیمنٹ‘ ہے، جو ماحولیاتی پائیداری کے لیے ملک کے پختہ عزم کی علامت ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
اسپیکر نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا، انہوں نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
ایاز صادق نے کشمیر، فلسطین اور یوکرین سمیت عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کے اصولی مؤقف کا بھی اعادہ کیا۔
خواتین کے بااختیار بنانے کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمنٹ سیاسی، سماجی اور معاشی شعبوں میں خواتین کی فعال شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے جعلی خبروں اور گمراہ کن معلومات کے بڑھتے ہوئے خطرے کو جدید دور کے بڑے چیلنجز میں سے ایک قرار دیا اور اس کے تدارک کے لیے بین الاقوامی سطح پر مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔














لائیو ٹی وی