والدہ پینے کے لیے پانی مانگتے مانگتے انتقال کر گئی تھیں، ارشد وارثی
معروف بولی وڈ اداکار ارشد وارثی نے انکشاف کیا ہے کہ انتقال کی رات والدہ ان سے پینے کے لیے پانی مانگتی رہیں لیکن انہوں نے ڈاکٹرز کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے والدہ کو پینے کے لیے پانی تک نہ دیا۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق ارشد وارثی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر سمیت ذاتی زندگی پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے پروگرام کے دوران کیریئر کے دوران پیش آنے والی مشکلات، اپنی فلموں کی مسلسل ناکامی سمیت کرداروں کی پیش کش نہ ہونے پر بھی بات کی۔
پوڈکاسٹ کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بہت ساری فلمیں پیسے کمانے اور گھر چلانے کے لیے کیں اور ایسی فلموں میں سب سے مشہور فلم ’جانی دشمن‘ ہے جو بری طرح فلاپ بھی ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ’جانی دشمن‘ گھر بنانے کے لیے کی، کیوں کہ انہیں گھر کی چھت بنوانے کے لیے پیسے درکار تھے اور ان کے پاس کچھ نہیں تھا۔
ارشد وارثی کے مطابق ’جانی دشمن‘ کے ہدایت کار وقت پر پیسے دینے کے لیے مشہور تھے، اس لیے انہوں نے مذکورہ فلم میں کام کیا اور اسی وجہ سے ہی انہوں نے اپنا گھر بھی مکمل کیا۔
انہوں نے ہنستے ہوئے بتایا کہ فلم میں کام کرنے کے بعد انہوں نے ہدایت کار کو بولا کہ فلم میں سب سے پہلے ان کی موت کروائی جائے لیکن ایسا نہیں کیا گیا جب کہ اکشے کمار اپنے کردار کو مارنا نہیں چاہتے تھے، تاہم ہر بار اس کے کردار کو مار دیا جاتا اور وہ نئے روپ میں دوبارہ آجاتا تھا۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کم عمری میں والدین کے انتقال پر بھی بات کی اور بتایا کہ جب ان کی عمر محض 14 برس تھی، تب ان کے والدین انتقال کر گئے تھے۔
ارشد وارثی نے اپنی ماں کو آخری لمحات میں پانی نہ پلانے کے پچھتاوے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ کاش وہ والدہ کو پانی پلا دیتے۔
اداکار نے بتایا کہ ان کی والدہ گردوں کے عارضے میں مبتلا تھیں اور ڈائیلاسز پر تھیں، ڈاکٹروں نے خبردار کیا تھا کہ انہیں پانی نہ پلایا جائے، اس لیے وہ والدہ کو پانی نہیں دیتے تھے۔
اداکار نے والدہ کی زندگی کی آخری لمحات کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ انتقال سے ایک رات قبل ہی والدہ نے انہیں بلا کر کہا تھا کہ انہیں پینے کے لیے پانی دیا جائے جب کہ ان کی والدہ بار بار پانی مانگتی رہیں اور اور ڈاکٹرز کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے والدہ کو منع کرتے رہے۔
اداکار کے مطابق اگلے ہی روز ان کی والدہ انتقال کر گئیں لیکن مرنے سے قبل تک وہ پینے کے لیے پانی مانگتی رہی تھیں۔
ارشد وارثی نے جذباتی انداز میں کہا کہ والدہ کو پانی نہ دینے کی بات نے انہییں اندر سے توڑ دیا، وہ کافی عرصے تک سوچتے رہے کہ اگر وہ والدہ کو پانی پلاتے اور وہ اس کے بعد چلی جاتیں تو عمر بھر وہ بوجھ تلے دبے رہتے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ لیکن اب عمر کے حالیہ حصے میں وہ سوچتے ہیں کہ انہیں والدہ کو پانی پلانا چاہیے تھا، ہمیں مرنے والوں کی خواہشوں کا احترام کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ والدین کے انتقال کے بعد ان کی زندگی یکسر بدل گئی، بڑے گھر سے چھوٹے گھروں میں شفٹ ہوگئے، والدین کے انتقال کے بعد فورا نہیں رویا، گھر کا مرد بننے کی کوشش کی لیکن ہفتوں بعد جذبات ٹوٹ گئے اور رو پڑا۔












لائیو ٹی وی