کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کو ای-ٹکٹنگ نظام سے روشناس کرانے کیلئے تربیتی مہم کا آغاز

شائع October 31, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کو نئے نافذ شدہ ای-ٹکٹنگ نظام سے روشناس کرانے کے لیے تربیتی مہم کا آغاز کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ 27 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کا افتتاح کیا تھا، اس نئے طریقہ کار کے تحت، ٹریفک پولیس اہلکار شہر بھر میں نصب نگرانی کیمروں کے ذریعے ریئل ٹائم میں خلاف ورزیوں کی نگرانی کرتے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے گھر کے پتوں پر چالان بھیجتے ہیں۔

28 اکتوبر کو اس نظام کے افتتاح کے بعد کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے 2 ہزار 650 سے زیادہ الیکٹرانک چالان کیے گئے تھے، جن کی مالیت ایک کروڑ 25 لاکھ روپے تک تھی۔

آج کے فیصلے سے متعلق سندھ پولیس کے ڈائریکٹر انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس کراچی، ڈی آئی جیز ٹریفک کراچی، ٹیکنیکل اینڈ ٹرانسپورٹ، ریپڈ رسپانس فورس، اسپیشل پروٹیکشن یونٹ، کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور اسپیشل برانچ کو لکھے گئے ایک خط میں مطلع کیا گیا۔

مکتوب میں کہا گیا ہے کہ یکم نومبر سے شروع ہونے والی اس تربیت کا مقصد پولیس ڈرائیوروں کی مہارتوں کو مضبوط کرنا اور انہیں نئے ٹریکس قانون سے آگاہ کرنا ہوگا،’ مکتوب کے مطابق سندھ پولیس کے مختلف محکموں کے کل 925 ڈرائیوروں کو تربیت دی جائے گی، جو دو سیشنز میں منعقد ہوگی۔

ایک علیحدہ بیان میں سندھ پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ’ کراچی رینج سے 500 اہلکار، ٹریفک پولیس سے 100، ٹی اینڈ ٹی سے 100، آر آر ایف سے 50، ایس پی یو/سی پیک سے 25، کرائم اینڈ انویسٹی گیشن سے 25، سی ٹی ڈی سے 25، اسپیشل برانچ سے 50 اور ڈی آئی جی ٹریننگ سے 50 اہلکار یہ تربیت حاصل کریں گے۔’

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ تربیتی سیشنز سندھ بوائز اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوں گے۔

دوسری جانب، جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں اس نظام کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ مناسب سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور ملکیت کی تصدیق کے حفاظتی اقدامات کے بغیر اس کے نفاذ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔

متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان کے قانون سازوں نے بھی ای-چالان نظام کے نفاذ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، اور اسے ٹریفک کے مسائل کا حل قرار دینے کے بجائے شہریوں پر ایک مالی بوجھ قرار دیا۔

ای-چلان سسٹم کیا ہے؟

ڈی ایس پی ایڈمن کراچی ٹریفک پولیس کاشف نے وضاحت کی کہ اس نظام کو کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کے حصے کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے، پہلے مرحلے میں اہم شاہراہوں پر کل 1,076 کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

جب اس اقدام کے دوسرے اور تیسرے مراحل مکمل ہو جائیں گے، تو کراچی کے تمام علاقوں کے ساتھ ساتھ ٹول پلازوں پر بھی 12 ہزار تک کیمرے نصب ہو چکے ہوں گے۔

ایک بار چالان جاری ہونے کے بعد اسے سندھ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نمبر پلیٹ سے منسلک پتے پر پاکستان پوسٹ کے ذریعے بھیجا جائے گا۔

چالان کی ادائیگی کے لیے کل وقت 21 دن ہے، اگر یہ 14 دن کے اندر ادا کر دیا جائے تو خلاف ورزی کرنے والے کو رقم پر 50 فیصد کی چھوٹ ملے گی، تاہم اگر 21 دن کے اندر ادائیگی نہیں کی جاتی ہے تو 22ویں دن کل رقم دُگنی ہو جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025