• KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

’لازوال عشق‘ فحاشی کو فروغ دے رہا ہے، اس کے پیچھے خطرناک سوچ اور ایجنڈا کارفرما ہے، زاہد احمد

شائع November 2, 2025
—فوٹو: اسکرین گریب
—فوٹو: اسکرین گریب

اداکار زاہد احمد نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شو فحاشی کو فروغ دے رہا ہے اور اس کے پیچھے ایک خطرناک سوچ اور ایجنڈا کارفرما ہے۔

زاہد احمد نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ پر سخت ردِعمل کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی ایسے شو یا خیال کی تائید نہیں کریں گے جو کسی بھی طرح کی فحاشی کو فروغ دے۔

زاہد احمد کے مطابق انہیں اس شو کی اناؤنسمنٹ کے دن سے ہی اعتراض تھا اور وہ اس بات کی کھوج میں رہے کہ اسے کس نے پروڈیوس کیا ہے، تاہم کسی کو بھی اس کی پروڈکشن ٹیم کے بارے میں علم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ میزبان عائشہ عمر سے اس بارے میں نہیں پوچھ سکتے کیونکہ وہ اس شو کو مثبت نظر سے نہیں دیکھتے اور نہ ہی وہ انہیں ذاتی طور پر زیادہ جانتے ہیں۔

اداکار کا کہنا تھا کہ ان کی دلچسپی اس بات میں ہے کہ اس شو کے پیچھے وہ پروڈیوسر کون ہے جس نے ایک خاص سوچ کے تحت اسے تیار کیا، کیونکہ وہ جانتا ہوگا کہ یہ پروگرام ہماری معاشرتی اور مذہبی اقدار کے خلاف ہے۔

زاہد احمد کے مطابق پروڈیوسر نے جان بوجھ کر اس شو کو ٹیلی ویژن پر نشر نہیں کیا تاکہ پیمرا کے ضوابط کا اطلاق نہ ہو، بلکہ اسے یوٹیوب پر جاری کیا، تاہم پاکستانی میزبان اور شرکا کو شامل کرکے اس شو کو پاکستانی شناخت دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’لازوال عشق‘ کے پروڈیوسر نے پاکستان کا لیبل لگا کر ایک ایسا مواد دنیا کے سامنے پیش کیا جس کے پیچھے خطرناک سوچ اور ایجنڈا چھپا ہوا ہے۔

زاہد احمد نے کہا کہ وہ اس بات سے مطمئن ہیں کہ اس شو کو صرف تنقید اور لعن طعن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

واضح رہے کہ ’لازوال عشق‘ ریئلٹی شو کی پہلی قسط 29 ستمبر کو یوٹیوب پر جاری کی گئی تھی، اب تک نشر ہونے والی اقساط پر صارفین نے سخت ردعمل دیا ہے اور شو پر اسلامی ملک میں فحاشی پھیلانے کے الزامات لگائے ہیں۔

شو کی میزبانی اداکارہ عائشہ عمر کر رہی ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ ان کا شو ’ڈیٹنگ شو‘ نہیں ہے۔

تاہم، سوشل میڈیا پر شو کے ٹیزر اور ٹریلرز سامنے آتے ہی صارفین نے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا، جس پر پیمرا نے واضح کیا کہ چونکہ یہ شو یوٹیوب پر نشر ہو رہا ہے، اس لیے اس پر پابندی عائد کرنا ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025