پاک بحریہ خطے میں تمام خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے، وائس ایڈمرل راجا رب نواز

شائع November 5, 2025
ڈپٹی نیول چیف نے کہا کہ مزید شپ یارڈز بنانے کی ضرورت ہے، اور جتنی جلدی یہ کام ہو، اتنا ہی بہتر ہوگا۔
—فوٹو: رائٹرز
ڈپٹی نیول چیف نے کہا کہ مزید شپ یارڈز بنانے کی ضرورت ہے، اور جتنی جلدی یہ کام ہو، اتنا ہی بہتر ہوگا۔ —فوٹو: رائٹرز

ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل راجا رب نواز نے منگل کے روز کہا کہ پاکستان نیوی خطے میں درپیش تمام خطرات کے خلاف ہمیشہ تیار اور چوکس رہتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے اردگرد ہونے والی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم مسلسل مانیٹرنگ کر رہے ہیں، یہ ایک جاری عمل ہے، ہماری نگرانی اور ہماری تیاری ہمیشہ برقرار رہتی ہے۔

وہ کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 (پی آئی ایم ای سی-25) کے دوسرے روز میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

وائس ایڈمرل راجا رب نواز نے کہا کہ پاکستان جلد اپنی بحریہ کے بیڑے میں نئی آبدوزیں شامل کرے گا، جو قومی اور سمندری سلامتی میں نمایاں کردار ادا کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی کا کردار خطے میں سمندری سلامتی کو یقینی بنانا اور تجارت کے آزاد بہاؤ کو برقرار رکھنا ہے، نئی آبدوزیں آئندہ دنوں میں اس حوالے سے نمایاں کردار ادا کریں گی۔

گوادر پورٹ سے امیدیں

پی آئی ایم ای سی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نمائش پاکستان کے سمندری شعبے اور بلیو اکانومی کو فروغ دینے کی ایک کوشش ہے۔

وائس ایڈمرل نے کہا کہ پاکستان میں کچھ ایسی سمندری صنعتیں موجود ہیں جو زیادہ نمایاں نہیں اور کم جانی جاتی ہیں۔

انہوں نے بندرگاہوں کی مؤثر کارکردگی پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جلد گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بندرگاہ پر بحری جہازوں کے آنے اور جانے کا وقت، اور وہاں لنگر انداز ہونے والے جہازوں کا حجم اہمیت رکھتا ہے، جیسے کراچی میں ہمارا گہرے پانی والا ٹرمینل، جہاں بڑے جہاز لنگر انداز ہو سکتے ہیں۔

راجا رب نواز نے کہا کہ گوادر اتنی اسٹریٹجک جگہ پر واقع ہے کہ یہ ٹرانس شپمنٹ اور سمندری تجارت میں نمایاں مدد دے گا، ایک مکمل فعال گوادر پورٹ ہمیں مستقبل میں بے پناہ معاشی مواقع فراہم کرے گا۔

کراچی شپ یارڈ اور نئے منصوبے

انہوں نے بتایا کہ کراچی شپ یارڈ بھی پی آئی ایم ای سی-25 میں بڑی تعداد میں شریک ہے، اس موقع پر انہوں نے یاد دلایا کہ کراچی شپ یارڈ بہت عرصہ پہلے تعمیر کیا گیا تھا، اس لیے وہاں بننے والے جہازوں کی نوعیت میں کچھ حدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بہت آگے بڑھ چکی ہے، آج دنیا کے شپ یارڈ بہت بڑے اور جدید ہیں، ہم بھی گوادر میں اسی طرز کا ایک نیا شپ یارڈ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امید ہے کہ اس حوالے سے پیش رفت ہوگی۔

وائس ایڈمرل نے کہا کہ اسی طرح پورٹ قاسم میں بھی شپ یارڈ بنانے پر بات چیت ہو رہی ہے، میرا خیال ہے کہ ہمیں مزید شپ یارڈز بنانے کی ضرورت ہے، اور جتنی جلدی یہ کام ہو، اتنا ہی بہتر ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2025
کارٹون : 13 نومبر 2025