عمران ہاشمی کی فلم ’حق‘ کی نمائش روکنے کے لیے درخواست دائر

شائع November 5, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بولی وڈ اداکار عمران ہاشمی اور یمی گوتم کی آنے والی متنازع فلم ’حق‘ کی نمائش کو رکوانے کے لیے مدھیا پردیش ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ کے مطابق فلم کی کہانی 1984 کے تاریخی کیس شاہ بانو بیگم بمقابلہ محمد احمد خان کیس کے گرد گھومتی ہے اور اب ان کی بیٹی صدیقہ بیگم خان نے مدھیا پردیش ہائی کورٹ کے اندور بینچ میں فلم کی ریلیز روکنے کے لیے درخواست دائر کردی۔

صدیقہ بیگم خان کی جانب سے دائر درخواست میں بتایا گیا کہ ان کے خاندان کی رضامندی کے بغیر فلم بنائی گئی اور فلم میں ان کی والدہ شاہ بانو کی ذاتی زندگی کے بعض واقعات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے جن سے ان کے خاندان کی عزت متاثر ہو رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صدیقہ بیگم خان کی درخواست پر عدالت نے محفوظ کر لیا، تاہم عدالت نے فیصلہ نہیں سنایا جب کہ فلم کی ٹیم نے اسے 7 نومبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

دوسری جانب فلم کی ٹیم کا کہنا ہے کہ فلم کی کہانی مذکورہ واقعے سے متاثر ضرور ہے لیکن مذکورہ واقعے پر مبنی نہیں جب کہ فلم میں اس ضمن میں نوٹ بھی شامل کیا گیا ہے کہ فلم حقیقی بایوپک نہیں بلکہ ڈرامائی ہے۔

علاوہ ازیں ’حق‘ کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد اس کی ٹیم پر تنقید بھی کی گئی اور فلم کو مسلمانوں کے عقائد، شادی، طلاق اور نکاح کے خلاف بھی قرار دیا گیا، جس پر اداکار عمران ہاشمی نے کہا تھا کہ ان کی فلم کسی مذہب یا عقیدے کے خلاف نہیں۔

فلم ’حق‘ میں عمران ہاشمی کی بیوی کا کردار یمی گوتم نے ادا کیا ہے۔

فلم کے جاری کیے گئے ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ فلم کی کہانی مسلمان جوڑے کی شادی، طلاق اور بعد ازاں نان و نفقہ کے معاملے پر عدالتی جنگ کے گرد گھومتی ہے۔

ٹریلر سے معلوم ہوتا ہے کہ فلم میں مسلمانوں کے قوانین، ان کی شادی، طلاق اور مذہب اسلام کے احکامات سے متعلق دوسرا نظریہ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور یہ دکھایا گیا ہے کہ مسلمان اپنی بیویوں اور بچوں کو حقوق نہیں دیتے، انہیں یکساں انسان نہیں سمجھتے۔

زیادہ تر افراد کا ماننا ہے کہ فلم مسلمانوں کے شادی اور طلاق کے قوانین اور مذہب اسلام کے احکامات پر غلط انداز میں بحث کو پیش کرتی ہے، جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2025
کارٹون : 13 نومبر 2025