• KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

متنازع ٹوئٹ کیس: ایمان مزاری، ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ

شائع November 6, 2025
— فائل فوٹو: اسکرین گریب
— فائل فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے کی۔

ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت میں پیش ہو گئے، سمیع اللہ وزیر نے ہادی علی چٹھہ کی جانب سے وکالت نامہ عدالت میں جمع کروا دیا۔

ایمان مزاری نے استدعاکی کہ انہیں وکیل کرنے کیلئے وقت دیا جائے، جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ ہفتہ کو اپنے وکیل کی پاور آف اٹارنی جمع کروا دیں۔

ایمان مزاری نے مؤقف اپنایا کہ جس اسپیڈ سے کیس چل رہا ہے ہمارے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، ہمیں عدالت فرد جرم پڑھ کر سنا دے، ہمیں سچ بولنے کی سزا دی جارہی ہے۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ عدالت تین مرتبہ فرد جرم پڑھ کی وکلا کی موجودگی میں سنا چکی ہے۔

ہادی علی چٹھہ نے استدعاکی کہ میرے وکیل آگئے ہیں اسٹیٹ کونسل کو ختم کیا جائے، جج افضل مجوکا نے واضح کیا کہ اسٹیٹ کونسل کو ہم نے مقرر نہیں کیا، جس کمیٹی نے اسٹیٹ کونسل مقرر کیا، وہی اسے ہٹا سکتی ہے۔

ہفتہ کو اسٹیٹ کونسل کے حوالے سے دلائل دے دیں فیصلہ کر لیں گے، عدالت نے ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے جبکہ کیس کی سماعت ہفتہ 8 نومبر تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے کیس کی سماعت کی تھی، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدالتی وقت ختم ہونے تک ملزمان عدالت سے غیر حاضر رہے تھے۔

جس پر عدالت نے دونوں کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت پیش نہ ہونے پر کیوں نہ ملزمان کی ضمانت خارج کر دی جائے۔

واضح رہے کہ این سی سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر عائد کی تھی۔

یہ مقدمہ الیکٹرانک کرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025