شامی صدر احمد الشرع تاریخی دورے پر امریکا پہنچ گئے
شام کے صدر تاریخی سرکاری دورے پر امریکا پہنچ گئے، واشنگٹن کی جانب سے احمد الشرع کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کرنے کے بعد یہ پہلا دورہ ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق احمد الشرع پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، یہ 1946 میں شام کی آزادی کے بعد کسی شامی صدر کا پہلا ایسا دورہ ہے۔
یاد رہے کہ احمد الشرع کی باغی فورسز نے گزشتہ سال کے آخر میں طویل عرصے سے برسر اقتدار بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا۔
شام کے عبوری رہنما کی ٹرمپ سے پہلی ملاقات مئی میں ریاض میں اس وقت ہوئی تھی جب امریکی صدر نے خطے کا دورہ کیا تھا۔
امریکا کے شام کے لیے ایلچی ٹام بیراک نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ امید ہے کہ احمد الشرع داعش کے خلاف بین الاقوامی امریکی قیادت والے اتحاد میں شامل ہونے کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔
ایک سفارتی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ امریکا، شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ انسانی امداد کے ہم آہنگی اور شام و اسرائیل کے درمیان پیش رفت پر نظر رکھنے کے لیے کام کیا جا سکے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹومی پیگوٹ نے کہا کہ احمد الشرع کی حکومت امریکی مطالبات پر عمل کر رہی ہے، جن میں لاپتا امریکیوں کی تلاش میں تعاون اور باقی بچ جانے والے کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے کے اقدامات شامل ہیں۔
ٹومی پیگوٹ کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات بشار الاسد اور ان کے 50 سالہ جبر کے دور کے خاتمے کے بعد شامی قیادت کی جانب سے ظاہر کی گئی پیش رفت کے اعتراف میں کیے جا رہے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کی جانب سے احمد الشرع کا بلیک لسٹ سے اخراج علاقائی سلامتی اور استحکام کے فروغ کے ساتھ ساتھ ایک جامع، شامی قیادت میں اور شامی ملکیت کے سیاسی عمل کو بھی آگے بڑھائے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق شامی وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے داعش کے خطرے کو بے اثر کرنے کے لیے ایک پیشگی مہم کے دوران 61 چھاپے مارے اور 71 گرفتاریاں کیں۔
وزارت نے کہا کہ چھاپے ان مقامات پر مارے گئے جہاں داعش کے خفیہ سیل اب بھی سرگرم ہیں، جن میں حلب، ادلب، حما، حمص، دیرالزور، رقہ اور دمشق شامل ہیں۔
امریکہ پہنچنے کے بعد احمد الشرع نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ سینٹکام کے کمانڈر بریڈ کوپر اور عراق میں بین الاقوامی داعش مخالف آپریشن کے سربراہ کیون لیمبرٹ کے ساتھ باسکٹ بال کھیل رہے ہیں۔
جمعرات کے روز، واشنگٹن نے سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی جس کے تحت ان پر عائد اقوام متحدہ کی پابندیاں ختم کر دی گئیں۔
القاعدہ سے وابستہ رہنے والے الشرع کے گروپ ’تحریر الشام‘ (ایچ ٹی ایس) کو جولائی میں ہی واشنگٹن نے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالا تھا۔
اقتدار سنبھالنے کے بعد، شام کی نئی قیادت نے اپنی پرتشدد ماضی سے جان چھڑانے اور خود کو ایک معتدل چہرے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو عام شامیوں اور غیر ملکی طاقتوں کے لیے زیادہ قابلِ قبول ہو۔












لائیو ٹی وی