بلوچستان حکومت نے بدعنوانیوں کی اطلاعات پر حب میں زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کردی
بدعنوانیوں کی اطلاعات کے بعد بلوچستان حکومت نے حب کے علاقے موضع بیروٹ میں تقریباً 400 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کرتے ہوئے اسے ریاستی اراضی قرار دے دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ محکمہ ریونیو بورڈ کی جانب سے اس زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق جاری کردہ نوٹی فکیشن کو فوری طور پر اس کی تاریخِ اجرا سے واپس لے لیا گیا ہے، اور نئی تعمیر شدہ بائی پاس کے قریب جن افراد کو زمین دی گئی تھی، ان کی الاٹمنٹ بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سال 2023 سے 2025 کے دوران نجی افراد کو دی گئی زمین اب منسوخ تصور کی جائے گی، اور متعلقہ سیٹلمنٹ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ منسوخ شدہ زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق تمام رپورٹس ڈپٹی کمشنر حب کے حوالے کی جائیں۔
بلوچستان حکومت نے حب میں زمین کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی منسوخی کے احکامات جاری کیے ہیں۔
دستاویزات سے انکشاف ہوا کہ موضع بیروٹ کی زمین ایسے افراد کو الاٹ کی گئی تھی جو علاقے کے مقامی نہیں تھے، بلکہ بائی پاس کی تعمیر کے بعد زمین کی قیمت بڑھنے سے منافع حاصل کرنا چاہتے تھے۔
حکام کے مطابق تقریباً 400 سے 500 ایکڑ زمین ان افراد کو دی گئی تھی، ابتدا میں لوگوں نے لینڈ ایکٹ 1967 کے تحت اس زمین میں دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی، لیکن بائی پاس کی تعمیر کے بعد اس کی قیمت فی ایکڑ لاکھوں روپے تک پہنچ گئی، جس کے بعد زمین کی فروخت مقامی سیٹلمنٹ افسران کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر کی گئی۔
اس عمل کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔












لائیو ٹی وی