اسٹیٹ بینک کا علاقائی منڈیوں کے انضمام کی حمایت کا اعلان
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ خطے کے ممالک کے درمیان مالیاتی منڈیوں کا انضمام معاشی ترقی اور مالی استحکام کے لیے نہایت ضروری ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ موجودہ معاشی اور مالی مسائل سے نمٹنے کے لیے خطے کے ممالک کو آپس میں مل کر کام کرنا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی ملک اکیلا ان مسائل کا حل نہیں نکال سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی اور مالی استحکام کے لیے علاقائی منڈیوں کا آپس میں جڑنا بہت ضروری ہے۔
جمیل احمد نے یہ بات سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی جانب سے منعقدہ انٹرنیشنل کیپیٹل مارکیٹ کانفرنس 2025 میں کہی، جس میں مختلف ممالک کے ماہرین، پالیسی ساز اور حکومتی نمائندے شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے، اس لیے علاقائی منڈیوں کا انضمام اب ضرورت بن چکا ہے، انتخاب نہیں۔
گورنر نے کہا کہ اگر خطے کے ممالک اپنی مالیاتی منڈیوں کو آپس میں جوڑ لیں تو یہ ان ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگا، جن کی بچت کم ہے اور بینکوں سے قرض لینے کے مواقع محدود ہیں، خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے۔
انہوں نے زور دیا کہ سرمایہ کاری بڑھانے، معیشت کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون اور نئی سوچ کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سرمایہ صحیح انداز میں استعمال ہوتا ہے تو ترقی تیز اور پائیدار ہوتی ہے، اس موقع پر انہوں نے مشرقی کیریبین سیکیورٹیز مارکیٹ اور آسیان+3 بانڈ مارکیٹس کی مثالیں دیں جنہوں نے سرمایہ کاری کے اخراجات کم کیے، خطرات میں کمی لائی اور سرمایہ کاروں کے مواقع بڑھائے۔
انہوں نے بتایا کہ آسیان+3 کے بانڈ مارکیٹس 2002 میں جی ڈی پی کے 88 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 133 فیصد تک پہنچ گئے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ علاقائی تعاون سے کتنے مثبت نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
پاکستان کے حوالے سے گورنر نے کہا کہ حالیہ معاشی استحکام کے بعد ملک اب اصلاحات کے لیے بہتر حالت میں ہے۔
ان کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ویژن 2028 اور حکومت کے اُڑان پاکستان پروگرام کے تحت مالی سہولتوں میں اضافہ، نئی ٹیکنالوجی کے استعمال اور ایک مضبوط مالیاتی نظام کی تعمیر پر کام جاری ہے۔












لائیو ٹی وی