اکتوبر میں 17 ہزار 333 یونٹس کے ساتھ گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں بہتری
پاکستان کی آٹو انڈسٹری نے اکتوبر میں نمایاں بہتری دکھائی ہے جب کاروں، وینز، پک اپس اور اسپورٹ یوٹیلیٹی وہیکلز (ایس یو ویز) کی فروخت 17 ہزار 333 یونٹس تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 32 فیصد اور ستمبر کے مقابلے میں ایک فیصد معمولی اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی مائیشا سہیل نے بتایا ہےکہ سال بہ سال اضافے کی بڑی وجوہات میں معاشی استحکام، نئی گاڑیوں کے ماڈلز کی آمد، کم شرحِ سود، افراطِ زر میں کمی اور صارفین کے اعتماد میں بہتری شامل ہیں۔
ماہ بہ ماہ فروخت میں تقریباً کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، جس کی بڑی وجہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی) کی فروخت میں 18 فیصد کمی تھی، کمپنی کی جانب سے راوی، بولان، ایوری وی ایکس اور ویگن آر جیسے ماڈلز بند کرنے سے سوئفٹ، راوی اور ایوری کی فروخت میں بالترتیب 17، 84 اور 28 فیصد کمی آئی، جبکہ بولان کی فروخت مئی 2025 سے بند ہے۔
مالی سال 26-2025 کے پہلی 4 ماہ میں مجموعی طور پر گاڑیوں کی فروخت 46 فیصد بڑھ کر 59 ہزار 600 یونٹس تک جا پہنچی، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 40 ہزار 693 یونٹس تھی۔
انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے اکتوبر میں سب سے زیادہ ماہ بہ ماہ اضافہ ریکارڈ کیا، جس میں فروخت 44 فیصد بڑھ کر 4 ہزار 529 یونٹس تک پہنچ گئی، کرولا، یارس اور کرولا کراس ماڈلز کی فروخت 41 فیصد ماہ بہ ماہ اور 78 فیصد سال بہ سال بڑھ کر 3 ہزار 742 یونٹس تک جا پہنچی، جبکہ فورچیونر اور آئی ایم وی ماڈلز کی فروخت 58 فیصد ماہ بہ ماہ اور 83 فیصد سال بہ سال اضافے کے ساتھ 787 یونٹس تک پہنچ گئی، آئی ایم سی کی چار ماہ کی فروخت 14 ہزار 418 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 66 فیصد زیادہ ہے۔
ہنڈائی نشاط نے سال بہ سال تمام کار ساز کمپنیوں میں سب سے زیادہ اضافہ دکھایا، جو 82 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ہزار 86 یونٹس تک پہنچ گئی، یہ اضافہ خاص طور پر ٹوسان اور ایلنٹرا ماڈلز کی مضبوط مانگ کے باعث ہوا، تاہم ماہ بہ ماہ فروخت میں 8 فیصد کمی دیکھی گئی، جولائی تا اکتوبر 26-2025 میں کمپنی کی مجموعی فروخت 4 ہزار 698 یونٹس رہی، جو 81 فیصد زیادہ ہے۔
ہنڈا اٹلس کارز لمیٹڈ (ایچ اے سی ایل) کی فروخت اکتوبر میں 72 فیصد سال بہ سال اور 13 فیصد ماہ بہ ماہ بڑھ کر 2 ہزار 247 یونٹس تک پہنچ گئی، جس میں سٹی اور سوک ماڈلز نے نمایاں کردار ادا کیا، 4 ماہ میں کمپنی کی مجموعی فروخت 54 فیصد بڑھ کر 7 ہزار 487 یونٹس رہی۔
پاک سوزوکی کی اکتوبر میں فروخت ماہ بہ ماہ 18 فیصد کم ہو کر 7 ہزار 403 یونٹس رہی، جس کی بڑی وجہ سوئفٹ، راوی اور ایوری ماڈلز کی فروخت میں کمی تھی۔ تاہم سال بہ سال فروخت میں ایک فیصد معمولی اضافہ ہوا، مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں پاک سوزوکی کی مجموعی فروخت 33 فیصد اضافے کے ساتھ 27 ہزار 234 یونٹس رہی۔
موٹرسائیکلوں اور رکشوں کی فروخت میں بھی نمایاں اضافہ
موٹرسائیکلوں اور رکشوں کی فروخت اکتوبر میں سال بہ سال 20 فیصد اور ماہ بہ ماہ 4 فیصد بڑھ کر ایک لاکھ 65 ہزار 500 یونٹس تک جا پہنچی، جو تقریباً 4 سال کی بلند ترین سطح ہے، 4 ماہ میں ان کی مجموعی فروخت 30 فیصد اضافے کے ساتھ 5 لاکھ 97 ہزار یونٹس رہی، اٹلس ہنڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے ریکارڈ قائم کیا اور اکتوبر میں ایک لاکھ 40 ہزار 178 سی ڈی 70 موٹر سائیکلیں فروخت کیں، جو ستمبر 2025 کے ریکارڈ سے بھی زیادہ ہے۔
ٹریکٹرز کی فروخت اکتوبر میں سال بہ سال 67 فیصد اور ماہ بہ ماہ 265 فیصد بڑھ کر 2 ہزار 886 یونٹس تک جا پہنچی، جس کی بڑی وجہ پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم تھی، تاہم 4 ماہ کے دوران فروخت 15 فیصد کم ہو کر 5 ہزار 867 یونٹس رہی۔
ٹرک اور بسوں کی فروخت اکتوبر میں 118 فیصد سال بہ سال بڑھنے کے باوجود ماہ بہ ماہ 7 فیصد کمی کے ساتھ 766 یونٹس رہی، مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں ان کی مجموعی فروخت 106 فیصد بڑھ کر 2 ہزار 630 یونٹس تک پہنچ گئی۔
مالی سال 26-2025 کیلئے آؤٹ لک
مائیشا سہیل کے مطابق پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں مثبت رجحان مالی سال 26-2025 میں بھی برقرار رہنے کی توقع ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں کم شرحِ سود اور روایتی، ہائبرڈ اور پلگ اِن ہائبرڈ انجنز کی نئی گاڑیوں کی لانچ شامل ہیں۔












لائیو ٹی وی